Topics
خواب
لکھنے سے پہلے یہ عرض کردوں کہ ایک عامل صاحب ملے تھے اور کہنے لگے شوہر کا ستارہ
گردش میں ہے جس کی وجہ سے پریشانیاں ہیں اور یہ کہہ کرمجھ سے کافی رقم طلب کی کہ
جنگل میں جاکر وظیفہ پڑھوں گا جس سے میرے شوہر کا ستارہ گہن سے نکل جائے گا۔ یہ
رقم دینے کے باوجود میرے حالات میں تبدیلی نہیں ہوئی۔ میں چھوٹی عمرسے مشکلات کا
شکار ہوں بچپن میں والدین کے انتقال کا صدمہ سہنا پڑا جس کی دہشت آج تک میرے اوپر
مسلط ہے اور موت کا خوف کبھی کبھی اتنا زیادہ ہوجاتا ہے کہ دم گھٹتا ہوا محسوس
ہوتا ہے۔ کبھی ایسی کیفیت طاری ہوتی ہے کہ باوجود کوشش کے چارپائی سے اٹھ نہیں سکتی
آواز بند اور حلق میں کانٹے پڑجاتے ہیں۔ اس حالت کے دوران کلمہ پڑھنا شروع کردیتی
ہوں۔ اکثر خواب میں کوئی یہ کہتا ہے ’’گھر کے دروازے مضبوط کرلو کمزور ہوگئے ہیں۔‘‘
تعبیر:
خواب میں گھر کے دروازوں سے مراد آنکھیں کان اور زبان ہیں۔ دین و دنیا میں
استحکام پیدا کرنے کے لئے بہتر ہے کہ ان تینوں کاصرف بامقصداستعمال کیا جائے۔جو کچھ سنا جائے ، دیکھا جائے اور
بولاجائے اس کا مفید مقصد ہونا چاہئے گھر کے دروازے مضبوط کرنے کا یہی مطلب ہے۔
ظاہر ہوتا
ہے کہ نظام ہضم خراب ہونے کی وجہ سے دماغ متاثر ہواجس کی وجہ سے دماغ توہمات کی
آماجگاہ بن گیامنفی خیالات کی یلغار ہوگئی۔جاگنے کی حالت میں جس طرح یہ کیفیت کم یا
زیادہ برقرار رہتی ہے اس ہی طرح سونے کی حالت میں بھی یہ اتار چڑھا ؤ موجود رہتا ہے اور صحت پر مضر اثرات پڑتے ہیں۔علاج
آسان ہے جس کمرے میں زیادہ وقت گزرتا ہے وہاں ایک کاغذ پر بڑے الفاظ میں لا حول
ولا قوۃ الا بااللہ العلی العظیم لکھواکر ایسی جگہ فریم کروالیں جہاں ہر وقت نظر
پڑتی رہے۔عصر مغرب کے درمیان گھر میں لوبان جلانے کا اہتمام کریں گھر میں دیواروں
پر جالے ہرگز نہیں ہونے چاہئیں۔ اللہ تعالیٰ ہرپریشانی سے محفوظ رکھے۔آمین۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.