Topics

حضور ؐسے مصافحہ


میں نے دیکھا کہ شام کا وقت اور کوئی نامعلوم سی جگہ ہے۔ ایک اونچے سے چبوترہ کے پاس کھڑے ہم کسی کا انتظارکررہے ہیں ۔ کچھ دیر بعد اچانک ایک صاحب مکرم تشریف لاتے ہیں جنہوں نے عربی طرز کا لباس زیب تن کیا ہوا ہے ۔ سر پر ایک رومال ہے جس کے کنارے دونوں جانب شانوں پرہیں ۔ چہرے پر نظر پڑتے ہی خیال آتا ہے کہ یہ تو حضور اکرم ؐ ہیں اور ہم لوگ آپ ؐ ہی کا انتظار کررہے تھے ۔ سب سے پہلے آپ ؐ میرے ایک دوست سے مصافحہ کرتےہیں اور پھر میں آگے بڑھ کر دست ِ مبارک تھام لیتا ہوں تو ارشاد ہوتا ہے ، ’’تمہارے ہاتھ بہت (یا شاید کافی ) گرم ہیں ۔ ‘ ‘

چونکہ میں جسمانی طور پر کافی کمزور ہوں اور ہاتھوں کی مناسب گرمی صحت مندی کی علامت ہے ۔ لہٰذا اس ارشاد سے مجھے یک گو نہ مسرت ہوتی ہے ۔ پھر مجھے اپنے گزشتہ گناہوں کا خیال آتا ہے تو بڑی ندامت ہوتی ہے ۔ میں سر جھکا کر کھڑا ہوجاتا ہوں اور روکر دعا کرتا ہوں ، ’’یااللہ! میرے گنا بخش دے ، حضور ؐ کی آمد کے طفیل میں ۔ ‘‘

 تعبیر: خواب نہایت مبارک اور مسعود ہے ۔ اللہ تعالیٰ مبارک کریں ۔ حضور اکرم ؐ کی زیارت کے شکرانے میں محفل ِ میلاد منعقد کرائیے اور غریبوں کو کھانا کھلائیے ۔

                ’’روحانی ڈائجسٹ ‘‘ (جون 79ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.