Topics

محبوب رب العالمین صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت


ثمیرہ ظفر۔ کعبہ میں ہوں ایک پُرنور دربار ہے جہاں نورانی چہروں والے بزرگ سفید کپڑے پہنے موجود ہیں۔ آواز آئی یہاں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم موجود ہیں انہیں سلام پیش کرو۔ دیکھا کہ نورعلیٰ نور ایک ہستی تشریف فرما ہے اور سر پر عمامہ ہے۔ میں عقیدت و محبت سے چند قدم آگے بڑھی &درود و سلام پڑھا۔

 

تعبیر: الحمدللہ خواب بشارت ہے آپ باعث تخلیق کائنات اللہ رب العالمین کے محبوب رحمۃللعالمینؐ کی زیارت بابرکت سے مشرف ہوئی ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہر مسلمان کو توفیق عطا فرمائے کہ باعث تخلیق کائنات حضرت محمدؐ کی زیارت نصیب ہو، آمین۔ کوئی میٹھی چیز پکاکر بچوں میں تقسیم کردیں۔

27 ویں خواب حضور قلندر بابا اولیاؒ ۔  چیونٹیاں نظرآنا

رنم عمران۔ خواب میں چیونٹیاں نظر آئیں جو گھر کی دہلیز پر دائرے میں ہیں۔ انہیں راغب کرنے کے لئے کھانے کی کوئی چیز ڈالتی ہوں لیکن وہ نہیں آتیں۔ خیال آتا ہے آج 27 تاریخ ہے ہم سب کھانے کے لئے چادر بچھاکر بیٹھ گئے۔ ماں جی ارشاد فرماتی ہیں آپ کے سلام بزرگوں کی ارواح سنتی ہیں۔ میں دل ہی دل میں السلام علیکم حضور قلندر بابا اولیاؒ کہتی ہوں اور اپنے اندر خوشی محسوس کرتی ہوں۔

 

تعبیر:انشاء اللہ آپکو حضور قلندربابا اولیاؒ کا فیض حاصل ہوگا لیکن اسباق کی پابندی، اپنے آپ کو نمایاں نہ کرنا، غیبت سے پرہیز، دن میں کثرت سے یا حی یا قیوم، رات میں درود شریف کا ورداور صوم و صلوٰۃ کی پابندی کریں۔کسی کی دل آزاری ہوجائے معافی مانگ لیں، کوئی آپ کی دل آزاری کرے فوراً معاف کردیں۔ انتقامی جذبہ خاص شیطانی عمل ہے۔ جب آدمی انتقامی لہریں قبول کرلیتا ہے تو شیطانی طرز عمل کے قریب ہوجاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو شیطانی طرز فکرسے محفوظ رکھے اور ہمارے دلوں میں نورانی لہریں موجزن ہوں۔


’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (جولائی 2014ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.