Topics

سیڑھیاں چڑھ رہا ہوں جو زنجیر کی طرح ہیں


ا، ع، چارسدہ۔سیڑھیوں پر چڑھ رہا ہوں جو زنجیر کی طرح ہیں۔ خیال آیا کہ صرف یہی صحیح راستہ ہے۔واپس آنے کے بعد کالے کپڑوں میں لوگ کھڑے تھے جن کے سر پر سرخ رنگ کی ٹوپیاں ہیں۔ وہ لوگ ایک جگہ دھماکا کرکے کہتے ہیں ،بے ادب لوگوں کو ختم کردیا۔

تعبیر : خواب آپ کے اندر بحث ، ضد ، اپنی بات کو اوپر رکھنا اور دوسروں کو کم تر سمجھنے کے خاکوں پر مشتمل ہے۔ اس قسم کی حرکات و سکنات اخلاقی اعتبار سے انتہائی ناپسندیدہ ہیں ۔اگرآدمی (انسان )اپنی پیدائش ، نشوونما ، گھٹنا بڑھنا ، جوان ، بوڑھا ہو نا اور حاضر غیب پر تفکر کر ے تو نتیجہ مرتب ہو گا کہ آدمی اسپرم سے یعنی نطفہ سے پیدا ہو تا ہے، جسمانی تخلیق کا عمل ایسی شے سے ہوتا ہے جو انتہائی سڑاند اور کثیف خون ہے۔ پیدائش کے بعدبچہ دودھ پیتا ہے۔

 قارئین غور کیجیے کہ دودھ کیا ہے ؟ جس چیز سے بن رہا ہے اس کی تفصیلات ذہن میں لا ئیے۔ بچہ کے ابتدائی تین مہینے کی خوراک پر غور کیجئے جو نتیجہ سامنے آئے اس کو کا غذ پر لکھئے ۔ ایا م رضا عت کے بعد جب بچہ کھانے پینے کے قابل ہو تا ہے تو غذا پر تفکر کیجئے۔ ہر شے جو مادی اعتبار سے ہما ری نشوونما کا سبب ہے اس کی تخلیق پر غور کیا جا ئے، اس کی پیدائش میں بھی براہ راست تعفن کا عمل دخل ہے ۔

’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (اکتوبر 2018ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.