Topics

پھول آم اور آم مکڑی میں بدل گیا


غلام جیلانی…………دیکھا کہ میں بس سے اتر رہا ہوں اور حضرت امام حسین ؑ کا جلوس جا رہا ہے اس کے پیچھے ایک اور جلوس ہے میں یہ چاہتا تھا کہ حضرت امام حسینؑ کے جلوس میں شریک ہو جاؤں مگر مجھے دیر ہو گئی اور میں پیچھےآنے والے جلوس میں شامل ہو گیا۔ جلوس میں شریک ہونے کے ساتھ ہی خود کو ایک بہت بڑی عمارت کی بالائی منزل پر دیکھا یہاں ایک پھول کا درخت لگا ہوا ہے۔ پھول دیکھ کر میرے دل میں یہ خیال ایا کہ اس کو توڑ دینا چاہیٔے ۔ پھر یہ سوچا کہ مکان کا چوکیدار ناراض ہوگا پھول نہیں توڑا اور چوکیدار سے کہا مجھے چار عدد پھول توڑنے کی اجازت دیدو۔ اجازت حاصل کر لینے کے بعد چار پھول کی بجائے میں نے دو پھول توڑ لئے ۔ اتنے میں ٹھیک اسی وقت درخت میں گندا راج کی بجائے چنبیلی کی بیل نمو دار ہو گئی اس میں سے پھولوں کی ایک گچھ یا ٹہنی توڑ لی اور گنا تو یہ پھول چار تھے۔پھول توڑنے کے بعد میری نظر ایک صندوق پر پڑی اس میں ایک آم رکھا ہوا تھا کھایا تو اس کا ذائقہ کھٹا میٹھا تھا۔ اب جو ہاتھ کی طرف دیکھتا ہوں تو میرے ہاتھ پر ایک مکڑی بیٹھی ہوئی تھی جیسے ہی میں نے ہاتھ جھٹکا مکڑی نیچے گر گئی اور وہاں ایک بڑا میدان بن گیا اس میدان میں بہت سے دوست کھیل کود میں مصروف تھے مکڑی نے ان دوستوں پر حملہ کر دیا۔ یہ سب مکڑی سے خوف زدہ ہو کر ادھر ادھر بھاگ گئے۔ حملہ کرنے کی کوششیں جب بےکار ہو گئی تو یہ مکڑی ایک بل میں گھس گئی۔ ایک دوست میرے پاس آیا کہنے لگا چلو تمہیں اپنے گھر لے چلتا ہوں۔ یہ سوچ کر کہ اس کے گھر گیا تو اس کی بیوی کہے گی کہ تم شادی کیوں نہیں کر لیتے میں اس کے ساتھ نہیں گیا۔

تعبیر: خواب کے تمام حصوں میں غصے لڑائی جھگڑے اور نفرت کے مظاہرے پائے جاتے ہیں ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ سب عادتیں بہت کافی پرانی ہو چکی ہیں ان کو ذہن بار بار محسوس کرتا ہے اور رد کرتا ہے۔

مشورہ : عملی زندگی میں یقیناً ان کی مضرتیں بہت ہیں۔ لاشعور اس روش سے متعلق نہیں ہوتا اس لئے کاموں میں رکاوٹ پڑ جاتی ہے بہت کوشش اور جدوجہد سے اس فضیلت کو ہر قیمت پر ترک کر دینا چاہیٔے۔

ایک طریقہ بہت سہل ہے جب کوئی بات کہی جائے تو بہت سوچ سمجھ کر نہایت نرم لب و لہجہ میں کہی جائے طیش میں آ کر کسی بات کا فوراً جواب نہ دیا جائے اور نہ کوئی اقدام کیا جائے۔ جب تک دماغ پرسکون نہ ہو آپ بحثوں میں بھی حصہ لینا مناسب نہیں ہے۔

’’روحانی ڈائجسٹ ‘‘ (مئی 85 ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.