Topics

بلی کا صدقہ


آپ سے دو خوابوں کی تعبیر پوچھنی ہے دونوں خوابوں کی کیفیت ایک سی معلوم ہوتی ہے۔۲ نومبر کی صبح کے وقت خواب میں اپنا پرانا بنا ہوا گھر دیکھا ہے صحن میں بیٹھی ہوئی ہوں کہ ہمارے پڑوس کی دو لڑکیاں درخت کے اوٹ سے ہمارے گھر میں جھانک رہی ہیں انہیں ڈانٹتی ہوں کہ تم کو کسی کے گھر میں جھانکتے ہوئے شرم نہیں آتی۔ تو وہ لوگ چلی جاتی ہیں پھر کوئی کہتا ہے کہ تم تمہاری امی اور پڑوسی لڑکیوں کی والدہ ایک بلی کا صدقہ دو۔ اسے پکا کر کہیں زمین میں دبا دو۔

دوسرا خواب دیکھا کہ میں کورنگی کے علاقے میں گندی گلیوں میں گھوم رہی ہوں۔ جگہ جگہ گندا سیاہ پانی کھڑا ہے زمین بھی گیلی ہے چلتے چلتے ایک عمارت کے پاس سے گزرتی ہوں ایک گندا موٹا کالا آدمی مجھ سے بدتمیزی کرتا ہے تو میں لوگوں کو بتاتی ہوں کہ اس نے مجھ سے بدتمیزی کی ہے لوگ اسے پکڑ کر لے جاتے ہیں۔ پھر کسی عمارت کی سیڑھیاں ہوتی ہیں اتر کر نیچے جانے لگتی ہوں تو آگے ایک دروازہ لگا ہوا نظر آیا اس میں میرے سات کچھ عورتیں بھی تھی جو گندے کپڑے پہنے ہوتیں ہیں۔

 تعبیر : خواب کے سارے نقوش یہ بتا رہے ہیں کہ صاحب خواب کے دماغ میں جادو سفلی وغیرہ کے خیالات برابر گشت کرتے رہتے ہیں چونکہ جادو بذات خود گندا اور شیطانی عمل ہے اس لئے اس گندا عمل کے بار بار دہرانے سے دماغ میں گندگی اور کثافت جمع ہو جاتی ہے۔اس کی مثال یہ ہے کہ آپ اگر کثیف گندے اور برے ہوئے ماحول میں سانس لیا جائے تو ہمارا سارا جسمانی نظام بدبو اور تعض سے متاثر ہوتاہے۔

مشورہ : آپ کو چاہیٔے کہ کثیف خیالات کو دماغ میں جگہ نہ دیں……اللہ کے اوپر پورا پورا یقین رکھیں ۔وہ حفیظ ہے ،وہ نگہبان ہے، وہ رحمت کرنے والا ہے۔ صبح شام رات ایک ایک بار سورہ فلق پڑھ کر پانی پر دم کر کے پیئں۔

’’روحانی ڈائجسٹ ‘‘ (اپریل 86 ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.