Topics
نسیم اختر ،سفورا : بہن کے ساتھ ایک صاحب ِ علم بزرگ
سے ملاقات کے لئے گئی۔وہ کمرے میں کرسی پرتشریف فرما ہیں۔ہمارے
پہنچتے ہی وہ اٹھے اور ایک میدان کی طرف چلنے لگے۔ ہم ان کے پیچھے
روانہ ہوئے۔ میدان میں میز اور کرسی ہے جہاں وہ تشریف فرما ہوئے۔ میز پوش سفید
ہے جس پر شیشے کی دو پیالیاں رکھی ہیں۔ ایک میں سفید اور دوسری میں گلابی
پانی ہے۔ ہم دونوں میز کی بائیں طرف کھڑے ہوگئے۔ میں نے عرض کیا کہ حضرت جی!
میرا نواسا ہوا ہے، اس کا نام رکھ دیجئے۔
تعبیر:ظاہر ہوتا ہے کہ خواب دیکھنے والے
کا ذہن منتشر رہتا ہے ۔ کبھی دن اچھا لگتا ہے،کبھی رات میں شعور سو جاتا ہے ۔ یہ
دنیا رنگوں کی دنیا ہے ۔تلاش کیجئے کہ دنیا میں کوئی چیز ایسی ہے جوبے رنگ ہے؟ آپ رنگوں کی
کھوج لگا لیں تومہربانی ہوگی۔ جو نتیجہ ہو، ادارے کو لکھ کر بھیج دیجئے ۔ بچپن میں
ایک شعر پڑھا تھا ،
دو رنگی خوب نئیں یک رنگ ہوجا
سراپا موم ہو یا سنگ ہوجا
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.