Topics

چھت کو ہاتھوں پر اٹھا لیا


ن ، بہاولپور۔ میں اور میری بہن با جماعت نماز پڑھ رہے تھے کہ میلے کچیلے لباس میں ملبوس دو بچے آکر ہمارے برابر کھڑے ہو گئے۔ بہن نے کہا سامنے نہرہے وہاں جا کر وضو کر لو۔ بچے وضو کر رہے تھے کہ نہر کے کنارے بنی ہوئی منزل ان کے اوپر گرگئی۔ کچھ لوگوں نے بچوں کو منزل کی چھت کے نیچے سے نکالنا چاہا مگر وہ سب ناکام رہے۔ میں پردے کا خیال کئے بغیر وہاں پہنچی اور اللہ اکبر کا نعرہ بلند کیا۔ دوسرے لوگوں نے بھی نعرے لگائے۔ چھت خود بخود اوپر اٹھنا شروع ہوگئی ۔لوگ اس چھت کو ہاتھوں پر اٹھا کر دریا کی طرف روانہ ہوگئے۔اب مجھے خیال آیا کہ میں بے پردہ ہوں ۔ سامنے سے ماموں جان کو آتے دیکھ کر میں نے ایک مکان میں چھپنا چاہا لیکن مکان کا دروازہ بند تھا۔ ماموں نےقریب آکر پوچھا تم سڑک پر کیوں نکل آئیں۔ میں نے ماموں کو گزرا ہوا واقعہ سنایا تو وہ خاموش ہو کر چلے گئے۔

 تعبیر : پابندی کے ساتھ نماز اور قرآن پاک کی تلاوت پر اکتفا کیجیئے ۔ درود و وظائف میں اگر وقت لگانا ہو تو صرف اتنا وقت لگائیے کہ ضروری کاموں کا حرج نہ ہو ۔

’’روحانی ڈائجسٹ ‘‘ (دسمبر 81 ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.