Topics

دیوار پر چھپکلی نظر آئی


 نام شائع نہ کریں، مسلم آباد۔دیوار پر بڑی چھپکلی  نظر آئی ۔ ٹارچ کی روشنی ڈالی تو وہ نیچے گرگئی ۔دور سے ہاتھ بڑھاکر اسے ٹکڑے ٹکڑے کردیتی ہوں۔ پھر دیکھا کہ میں امید سے ہوں۔سہیلی کے ڈرائنگ روم میں امی، چچی اور بھابھی بیٹھی ہیں۔ باورچی خانے میں دوست کھانا پکا رہی تھی، میں اس سے باتیں کرنے لگی مگر وہ مصروف ہونے کی وجہ سے بات نہیں کرسکی۔

 

تعبیر:  خواب منتشر خیالات کی مختلف تصاویر ہیں۔ مختصر یہ کہ وقت ضائع ہوتا ہے۔ جب وقت نکل جاتا ہے پھر اس کا بدل نہیں ہوتا۔ آدمی وقت کے ہاتھ میں کھلونا ہے۔ ایسا کھلونا جس کی افادیت بھی ہے اور نقصان بھی ۔ ایک دن کا بچہ جب دس دن کا ہوتا ہے تو اس کے 240گھنٹے اندھیرے میں چھپ جاتے ہیں۔ اور جب 16سال کا ہوتا ہے تو بے فکری، سکون اور خوشی تو ہوتی ہے لیکن یہ سب بھی چھپ جاتا ہے۔ بڑھاپے کی دہلیز پر قدم پڑتے ہیں تو اعصاب اور ہڈیاں کم زور ہوجاتے ہیں اور بالآخر زندگی میں جو کچھ بھی کیا اس کا ریکارڈ وہ ساتھ لے جاتا ہے۔

سمجھنا یہ ہے کہ زندگی کے ماہ و سال میں کیا کھایا، کیا بچایا ، کتنا بوجھ سر پر اٹھایا اورساتھ کیا لے گیا۔دنیا میں آئے تو ایک دھجی کپڑے کے محتاج اور دنیا سے گئے تو پھر —؟ بتانا یہ چاہتاہوں کہ وقت قیمتی جوہر، خزانہ یا استراحت و آرام کا گہوارہ ہے۔

’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘                  (مارچ                 2017ء)

 

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.