Topics

مردہ رشتہ دار کو دیکھنا


سائرہ، محمود آباد۔والدہ کے ساتھ بستر پر لیٹی ہوں سامنے صوفہ رکھاہے جس پر بھابھی بیٹھی ہیں۔ مرحوم کزن کمرے میں داخل ہوئے جنہیں دیکھ کر میں نے اور امی نے منہ چھپالیا۔ وہ کہنے لگے میرا انتقال ہوگیا تو اب مجھ سے ڈرو نہیں۔میں یہ سن کر اٹھ گئی مگر امی نہیں اٹھیں۔ کزن بولے میں کچھ باتیں بتانے آیاہوں کاپی لو اور لکھ لو ٹائم کم ہے۔ میں نے اور بھابھی نے لکھنا شروع کردیا۔ کزن بولے، ٹینکر والے کا کوئی قصور نہیں تھا اسے معاف کردو (نوٹ :کزن کا انتقال ٹینکر کی ٹکر سے ہوا تھا اور ٹینکر والا پکڑاگیا جس پر مقدمہ چل رہا ہے)تین بندوں کے نام لکھو جن کا لینا دینا ہے، مجھے یاد نہیں رہا کہ لینا ہے یا دینا ہے۔ انہوں نے تینوں نام تفصیل سے لکھوائے مگر مجھے صرف شکور یاد رہا۔ مرحوم نے مزید کہا میری ڈائری میں بھی لکھا ہوا ہے وہ دیکھ لینا۔ وہ جلدی جلدی بات کررہے تھے اوربار بار گھڑی دیکھ رہے تھے جیسے ٹائم بہت کم ہے۔ پھر بولے میری جائیداد میرے گھر والوں کو دے دینا اور باقی کچھ خیرات کردینا۔ بات ختم کرتے ہی ایک سفید روشنی آئی اور وہ غائب ہوگئے۔ بھابھی کی کاپی میں دیکھا تو صحیح نہیں لکھاہوا تھا۔ کمرے سے باہر گئی تو کزن کے بچے کھیل رہے تھے سوچنے لگی ان بچوں کا تو انہوں نے پوچھا نہیں پھرمیری آنکھ کھل گئی۔

 

 تعبیر: کسی قریبی عزیز کا انتقال ہوچکا ہے وہ چاہتے ہیں کہ آپ ان کے لئے ایصال ثواب کریں انہیں ضرورت ہے۔ایصال ثواب میں ان کی چیزیں صدقہ کرنا شامل ہے۔ اللہ تعالیٰ مغفرت فرمائیں۔ یہاں سے جانے والے لوگوں کو اپنے عزیز رشتہ داروں سے توقع ہوتی ہے کہ ان کے لئے فاتحہ درود کیا جائے۔ اللہ تعالیٰ ان کو اپنی رحمت سے آسانی عطا فرمائے۔ آمین۔

قرآن کریم میں ارشاد ہے : انتقام کے بجائے معاف کرنا افضل ہے ۔

’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘                  (ستمبر             2015ء)

 

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.