Topics

کوئی صاحب مسجد کی تعمیر کا معائنہ فرمارہے ہیں


مغیث خان۔ کوئی صاحب مسجد کی تعمیر کا معائنہ فرمارہے ہیں۔ ان صاحب کا داہنا ہاتھ تھامے ساتھ چل رہا ہوں۔بزرگ مسجدمیں پیش رفت سے خوش ہیں۔

خیال آیا بڑے میاں کو قبر کی تلاش ہے۔ مجھے لگا کہ کپڑے تبدیل کرنے کی ضرورت ہے کیوں کہ وہ صاحب کسی اور جگہ کا معائنہ کریں گے اور میں ان کا ڈرائیور ہوں۔ جلدی جلدی ایک کمرے میں جاتا ہوں وہاں میرا بیگ رکھا ہے۔ حیرت ہوتی ہے کہ یہ بیگ تو عرصہ پہلے کہیں کھوگیا تھا۔نئے کپڑے پہننے کے بعد دیکھا کہ جو کپڑے میں نے اتارے وہ بہت گندے تھے جیسے ایک ہفتہ سے لباس تبدیل نہیں کیا ہو۔ شور کی آواز پر باہر آکر دیکھا کہ دو دوست موجود ہیں۔ ایک دوست کہتا ہے،ـ’’کچھ لوگ مسجد کے باہر اور میری دکان میں شور شرابا کررہے تھے اس لئے دوسرے دوست کو بلایا جس نے معاملہ کو ٹھنڈا کیا‘‘۔ کوئی صاحب بتاتے ہیں بزرگ روانہ ہوچکے ہیں۔ مجھے افسوس ہوتا ہے، پھر سوچتا ہوں موٹر سائیکل پر اس طرف چلاجاؤں جہاںوہ صاحب گئے ہیں اتنے میں الارم سے میری آنکھ کھل گئی۔

 

تعبیر: خواب ماشاء اللہ بہت مبارک ہے۔ اللہ تعالیٰ کے مشن کو پھیلانے میں آپ کو دل چسپی ہے، بلاشبہ یہ بڑی سعادت ہے۔ بزرگ کی زیارت اور قبرکی تلاش اس طرف راہ نمائی کرتی ہےکہ اللہ تعالیٰ نے آپ کے اندر روحانی علوم کی صلاحیت عطا فرمائی ہے۔ جو لوگ اللہ تعالیٰ کے کام میں تعاون کرتے ہیں اللہ تعالیٰ ان سے خوش ہوتے ہیں۔ میلا لباس اتاردینااور اچھے کپڑے پہننااس طرف اشارہ ہے کسی بزرگ کی توجہ سے انشا ء اللہ آپ کو اللہ تعالیٰ کا عرفان حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ شور شرابا آپ کے وہ خیالات ہیں جو دماغ میں گردش کرتے رہتے ہیں، ضمیر ان خیالات سے آزاد رہنا چاہتا ہے۔انشا ء اللہ ایسے حالات پیدا ہوں گے کہ آپ کو اچھے، نیک اور صالح بزرگ کی اعانت حاصل ہوگی۔

’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘                  (اکتوبر                      2017ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.