Topics
ف ب، چنیوٹ: ایک
بزرگ خاتون کے دفتر کے باہر کھڑی تھی کہ آواز آئی، اندر آجاؤ۔ دفتر بہت خوب صورت
ہے۔ میں ادب سے نظریں جھکائے کھڑی ہوں۔ بزرگ خاتون تشریف لاتی ہیں اور فرماتی ہیں کہ
میرا بریف کیس اٹھا ؤ۔ یہ کہہ کر وہ آگے بڑھ جاتی ہیں، میں پیچھے پیچھے چلتی ہوں۔ راستہ
بہت خوب صورت ہے۔ کچھ دیر بعد محسوس ہوا کہ بزرگ خاتون اڑرہی ہیں ، ان کے ساتھ میں
بھی اڑ رہی ہوں۔
گھر پہنچ کر بریف کیس رکھا اور باادب کھڑی ہوگئی۔ ایک لڑکی آکر بزرگ خاتون کو
ان لوگوں کے نام بتاتی ہے جن کے فون آئے تھے۔ ایک نام سن کر وہ ناراضی کا اظہار کرتی
ہیں۔ میں روتے ہوئے ان کے قدموں میں بیٹھ جاتی ہوں کہ مجھ سے ناراض مت ہوں۔ وہ فرماتی
ہیں، نہ میں نے آپ سے کچھ کہا اور نہ میں ناراض ہوں، آپ مت روئیں۔ پھر دفتر سے کچھ
لانے کاحکم دیا۔ جب میں وہ چیز لارہی تھی تو راستہ نظر نہیں آیا۔ ادھر ادھر گھوم کر
واپس آئی اور ان کو بتایا کہ راستہ نہیں مل رہا تھا۔انہوں نے فرمایا ، میرے پاس بیٹھ
جاؤ، ایسا نہ ہو کہ راستہ بھول جاؤ۔ میں وہیں بیٹھ جاتی ہوں۔ پھر آنکھ کھل گئی۔
تعبیر: جب کوئی دو راستوں پر چلنا چاہتا ہے اور انتخاب نہیں کرسکتا کہ کس راستے
پر چلنے میں خیر ہے اور کس راستے پر چلنے میں پریشانی ہے تو اس قسم کے الجھے ہوئے جذبات،
خواب میں نظر آسکتے ہیں۔ بزرگ خاتون نے آپ کو ہدایت کی ہے کہ ذہنی یکسوئی کے ساتھ نیکی
کا راستہ اختیار کیجئے، زندگی سنور جائے گی، انشاء اللہ ۔ چلتے پھرتے وضو بے وضو یاحی
یا قیوم پڑھتی رہئے۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.