Topics
ب۔ہ ، کراچی ۔ خواب میں دیکھتی ہوں کہ دنیا میں ہر طرف غلاظت ہے اور مجھے اس
غلاظت سے خود کو بچا کر نکلنے کا کہا گیا ہے۔ دیکھا کہ مادی وجود خیال کی رفتار سے
پرواز کررہا ہے۔ مادی وجود کے ساتھ ٹھوس اشیا میں سے گزرتی جارہی ہوں۔ سوچ کو روشنیوں
سے بنا ہوا دیکھا۔ ہر سوچ کے ساتھ مزاحمت کرنا پڑی ۔ جیسے جیسے سوچ میں positivity آتی گئی، جسم ہلکا ہوتا گیا۔
نیلے رنگ کی روشنیوں کا سمندر دیکھااور میں بڑی خوب صورتی سے سمندر کی گہرائیوں سے
نکل کر آسمان کی بلندیوں کو چھورہی ہوں۔ جسم روشنیوں کا بنا ہوا ہے۔ بلندی سے نیچے
دیکھتی ہوں تو خوف نہیں ہوتا ۔ پرواز کا خوب لطف لیتی ہوں۔ دوران پرواز خیال آتا ہے
کہ سرزمین مکہ پر اترنا ہے ۔
زمین
پر پہنچتی ہوں تو بچے اور بہن ساتھ موجود ہوتے ہیں۔ کچھ انگریز خواتین مراقب ہیں۔ وہ
ہمیں ٹرانسپیرنٹ بڑے بڑے بیگ دیتی ہیں کہ یہ پہن لو ۔ اس کو پہننے سے نیلے رنگ کے ہوجاؤ
گے اور اس زمین کے اندر سے بھی گزر جاؤ گے۔ وہ یہ الفاظ ادا نہیں کرتیں، ہمیں لہروں
کے ذریعے سمجھ میں آتا ہے۔ نیند سے بیدار ہونے کے بعد کافی دیر گم سم رہی۔ سر بھاری
تھا۔ محسوس ہوا کہ خواب کی ابتدامیں مجھے اتنی محنت کرنا پڑی ہے کہ میں نے جان کی بازی
لگادی ہو۔
تعبیر:اوقات کی صحیح پابندی نہیں ہوتی ۔اس کا مطلب ہے کہ وقت ضائع ہو تا ہے۔
آدمی کی زندگی کے دورخ ہیں یا دو راستے ہیں، ایک راستہ بے یقینی، شک ، یک سوئی نہ ہونا
اور ذہن میں باربار ایسے خیالات کا آنا جن میں استقامت کے خیالات نہیں ہیں ۔
اسلام میں داخل ہونے کے لئے پہلاعمل کلمہ طیبہ ہے۔اگرپہلاکلمہ پڑھادیا جائے
معنی اور مفہوم کے ساتھ تو اس کو عرف عام میں مسلمان کہتے ہیں یعنی بندہ نے اس بات
کو قبول کرلیا ہے کہ میں مخلوق ہوں، میری تمام ضروریا ت کا کفیل اور خالق اللہ ہے۔
لا الٰہ کوئی
معبود(عبادت کے لائق)نہیں
الاا للہ مگر
اللہ
یقین میں دنیا
کا وجود بندہ کا با ہوش و حواس اقرار ہے کہ اللہ ہر شے کا خالق ہے یعنی دنیا میں ہر
شے اللہ کی بنائی ہوئی مخلوق ہے اور اللہ کے قبضہ ٔ قدرت میں ہے۔آپ کا خواب اس بات
کی نشان دہی کرتاہے کہ مسلمان ہونے میں اللہ کی ذات پر یقین ہوتا ہے، اس کی تکمیل نہیں
ہوتی۔دنیا ایک ایسی شے ہے جس کی اصل بنیاد شک ہے،شک ایسا عمل ہے جس سے اللہ نے منع
فرمایا ہے اور شک شیطان کا دیکھا ان دیکھا جال ہے۔اللہ تعالیٰ ہم سب کو صراط مستقیم
پر قائم رہنے کی توفیق عطا فرمائے ۔آمین
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.