Topics
شہیرمنیر، اسلام آباد: والدہ اور بھابھی کے ساتھ ایک کمرے میں بیٹھا ہوں کہ
مرحوم کزن وہاں آئے۔ ہم نے منہ چھپایا تو انہوں نے کہا، مجھ سے ڈرو نہیں۔ میں یہ
سن کر اٹھ گیا۔ وہ بولے کچھ باتیں بتانی ہیں وہ لکھ لو کیوں کہ میرے پاس وقت کم
ہے۔ میں اور بھابھی کاپی قلم لائے۔ وہ کہنے لگے— سب سے پہلے یہ لکھو کہ میں نے اس شخص کو معاف کردیا جس کی وجہ سے
انتقال ہوا تھا ۔ پھر کچھ حساب کتاب کا بتایا جوتین افراد سے لینا تھا یا دینا تھا
۔تین میں سے دو نام یاد نہیں رہے۔انہوں نے کہا کہ یہ سب میں نے لکھ کر رکھا ہوا
ہے، اگر بھول جاؤ تو وہاں دیکھ لینا۔ پھر جائیداد کی تقسیم کے بارے میں ہدایات دیں
اور اس میں سے صدقہ خیرات کرنے کا کہا۔ وہ جلدی جلدی بات کررہے تھے اور نظریں بار
بار گھڑی کی طرف اٹھ رہی تھیں۔ جیسے ہی بات ختم کی، ایک روشنی آئی اور وہ غائب
ہوگئے۔
تعبیر: کسی قریبی عزیز کا انتقال ہوا ہے، انہیں ایصالِ ثواب کی
ضرورت ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ آپ ان کے لئے ایصال ِ ثواب کریں۔ ایصالِ ثواب میں ان کی
چیزیں صدقہ کرنا شامل ہے۔ اللہ تعالیٰ مغفرت فرمائیں، آمین۔ دنیا سے جانے والوں کو
اپنے عزیز رشتہ داروں سے توقع ہوتی ہے کہ ان کے لئے فاتحہ درود کیا جائے۔ اللہ
تعالیٰ فرماتے ہیں کہ انتقام کے بجائے معاف کرنا افضل ہے۔اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے
ان کے لئے آسانی عطا فرمائے۔ آمین۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.