Topics
الف ۔ خ ۔
کراچی ۔ پانچ مئی کو میں نے خواب میں دیکھا ۔ پورا خواب تو یاد نہیں اتنا یاد ہے
کہ میں اور میری بڑی بہن کہیں جا رہے ہیں ۔ پھر دیکھا کہ تھوڑی دور پر ایک مکان ہے
۔ یوں لگتا ہے کہ یہ مکان میرے بڑے بھائی کا ہے ۔ اس مکان سے سرخ رنگ کے شعلے بلند
ہو رہے ہیں ۔ ایک بڑا اونچا سا شعلہ نظر آتا ہے ۔ میں اپنی بھانجی پر ناراض ہو رہی
ہوں پھر میں خود اس مکان تک جاتی ہوں ۔ اس مکان تک پہنچتے پہنچتے آگ بالکل ختم
ہوجاتی ہے ۔ ذرا سا دھواں تک نہیں ہے ۔ میں مکان کے اندر جاتی ہوں تو وہاں گھر
والا کوئی نہیں ہے ۔ ایک انجانا شخص ہے ۔ اس نے ہی آ گ بجھائی ہے ۔ میں جاکر سامان
دیکھتی ہوں سب موجود ہے کچھ سامان نکال کر دیکھتی ہوں اور کہتی ہوں یہ سب گیلا
ہورہا ہے۔ خشک ہوجائے گا تو اٹھالوں گی ۔ پھر دوبارہ اسی رات کو خواب دیکھا کہ
میرے ساتھ کوئی اور بھی بیٹھی ہیں ۔ پتہ نہیں کون ہیں ۔ شکل یاد نہیں ایک جاننے
والی نے ایک بڑا سا تھال لاکر میرے سامنے رکھا ہے۔ اس میں طشتریوں می طرح طرح کے
جمے ہوئے حلوے ہیں ۔ ایک حلوہ تو دل کی شکل میں جما ہوا ہے لیکن اتنا بڑا کہ عام
طور پر اتنا بڑا نہیں دیکھا ہے۔ دوسرے قسم کا حلوہ گول گول ٹکڑوں کی شکل میں جما
ہوا ہے ۔ دل کی شکل کے حلوے کا رنگ بادامی سا ہے ۔دوسرے گول گول حلوے کا رنگ کچھ
گلابی سے ملتا ہوا خوش رنگ سا ہے ۔ میں دل کی شکل کا حلوہ ایک پورا اٹھا لیتی ہوں
، کھاےی ہوں خیال ہے کہ مزیدار سا ہے اور ایک گلابی گول حلوہ بھی دوسرے ہاتھ میں
اٹھالیتی ہوں ۔
تعبیر: آپس میں کچھ غلط فہمیاں تھیں جو اب ختم ہو گئی ہیں ۔
اس غلط فہمی کی بنا پر تعلقات میں کشیدگی کے خاکے نمایاں ہیں ۔ پیار محبت کے ساتھ
رہئے ، اچھے دن گزریں گے ۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.