Topics

نبی پاکؐ سے درخواست کرنی ہے


لبنیٰ نذیر، کوٹ ادّو۔ کسی بلند جگہ حضور پاکؐ سے چند قدم پیچھے کھڑی ہوں۔ آپؐ نے خاکی رنگ کی چادر اوڑھی ہے اور چہرہ مبارک جنوب کی طرف ہے۔ حضور پاکؐ کے سامنے جنوب مغرب کی طرف میرے شوہر کھڑے ہیں جو مجھ سے کہتے ہیں کہ نبی پاکؐ سے جو درخواست کرنی ہے کرو، میں کہتی ہوں، آپ عرض کردیجئے۔

 

تعبیر : خواب میں ایسے تمثیلات ہیں کہ آپ کا دل اللہ کی مخلوق کی خدمت کر کے خوش ہو تا ہے ۔ بلا شبہ خدمت خلق کا جذبہ اللہ کے محبوبؐ اور اللہ کے لئے پسندیدہ عمل ہے ۔ صاحب فہم لوگ جب غور کر تے ہیں تو یہ عمل مشاہدہ بن جاتا ہے کہ اللہ اپنی مخلوق کی خدمت کر تا ہے ۔ سورہ اخلاص میں ارشاد باری تعالیٰ ہے:

 ''کہو اللہ ایک ہے۔ اللہ بے نیاز ہے ۔ اس کی کوئی اولاد نہیں اور نہ وہ کسی کی اولاد ہے۔ اور اس کا کوئی خاندان نہیں ۔ ''

اس سورة میں پانچ صفات بیان ہو ئی ہیں ۔

اللہ واحد ہے، بے نیاز ہے ،اس کی کوئی اولاد نہیں، نہ وہ کسی کی اولاد ہے، اس کا کو ئی کنبہ بر داری خاندان نہیں۔

تفکر کیا جا ئے تو اللہ تعالیٰ کی صفات کاادراک ہوتا ہے۔ مخلوق ایک نہیں ہو تی، ہر مخلوق کسی کی اولاد ہوتی ہے یا ماں باپ بنتی ہے ۔اللہ کی کوئی اولاد نہیں نہ وہ کسی کی اولاد ہے، بے نیاز ہے، کسی بھی طرح کسی شے کا محتاج نہیں اور اللہ کا کو ئی خاندان نہیں۔ وہ ہر اعتبار سے واحدہے۔ ہرزاویہ سے صاحب قدرت ہے ۔ اللہ نے کن فرمایا لا شمار دنیائیں اور ان میں مخلوقات ظاہر ہوگئیں ۔ مخلوق کے لئے وسائل پیدا کئے لیکن خود وسائل سے بے نیاز ہے ۔ مخلوق کو زندگی عطا فرماتا ہے اور زندگی گزارنے کے لئے پیدائش سے پہلے وسائل موجود ہیں۔ اللہ رب العالمین ہے۔

مختصر یہ ہے کہ اللہ واحد خالق کائنات ہے، مخلوق کی خدمت کرتا ہے اور جو لوگ مخلوق کی خدمت کرتے ہیں انہیں پسند کرتا ہے ۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے ، ''ہم نے قرآن کو سمجھنا آسان کر دیا ،ہے کوئی سمجھنے والا۔'' (القمر :١٧)

’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (جون 2019ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.