Topics

اللہ کا نور دیکھنا


عزیز الرحمٰن ، کراچی۔ دیکھا ساری دنیا ایک دائرہ میں بندہوئی ہے، میں بھی دائرہ میں موجود ہوں۔ یکایک اتنی زیادہ روشنی ہوگئی کہ آنکھیں چندھیا گئیں، پھر دیکھا ہر طرف نور ہی نور ہے ۔ذہن میں یہ بات آئی کہ یہ اللہ کا نور ہے۔ خیال آیا کہ مرنے سے پہلے سجدہ کرنا چاہئے۔ سجدہ میں جاتا ہوں تو پیشانی زمین پر لگنے کے بجائے اندر ہی اندر دھنستی چلی جاتی ہے۔

 

تعبیر: خواب میں لاشعوری کیفیات ظاہر کرتی ہیں کہ آپ کا رجحان روحانی علوم سیکھنے کی طرف ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ اللہ آسمانوں اور زمین کا نور ہے۔ اللہ نے قرآن پاک میں فرمایا ہے کہ کائنات کی ابتدا، انتہا، ظاہر اور باطن میں ہوں۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے بے شک اللہ تعالیٰ ہر شے پر کامل قدرت رکھتا ہے۔ دنیاوی معاملات میں ذہنی انہماک اتنا زیادہ ہے کہ آپ کے شوق اور ارادہ  کی تکمیل نہیں ہوتی۔ اس کا حل یہ ہے کہ نظام الاوقات بنائیے اور معین وقت میں جو کام کرنا ہے وہ کیجیے مثلاً پانچ وقت نماز باجماعت، فجر کی نماز کے بعد ترجمہ کے ساتھ چار رکوع پڑھیے اور چالیس (40)منٹ سیر کیجئے۔ سیر کے دوران یااللّٰہ یا رحمٰن یا رحیم پڑھتے رہیے۔ عشاء کی نماز کے بعد آیة الکرسی پڑھ کر سینہ پردل کی جگہ پھونک ماریے اور دس (10) منٹ مراقبہ کیجیے۔

دنیاوی ضرورت پوری کرنے کے لئے وقت مقرر کرکے پوری کوشش کیجیے، نتیجہ اللہ کے اوپر چھوڑدیجیے۔ چوبیس(24) گھنٹوں کو تین پر تقسیم کردیجیے آٹھ گھنٹے معاش کے لئے، آٹھ گھنٹے بیوی بچوں کے حقوق پورے کرنے اور گھرداری کے لئے ۔ رات کے وقت آٹھ گھنٹوں میں پانچ گھنٹے سونے کے لئے اور تین گھنٹے اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا اور نوافل کے لئے۔ اس پروگرام سے انشاء اللہ دین دنیا کی سعادت نصیب ہوگی۔

’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘                  (مارچ          2016ء)

 

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.