Topics
سعیدہ بانو ۔ دیکھا کہ میری بڑی بہن جو
شادی شدہ اور ایک بیٹے کی ماں ہیں ان کے ہاں ایک اور لڑکا یدا ہوا اجو نپ تو کمزور
ہے اور نہ زیادہ صحت مند۔ شام کو میرے بھائی جان آئے ان کے پاس کچھ سنگترے اور
مالٹے تھے میری باجی نے کہا مجھے دو میں کھاؤں گی وہ جوانی میں لکھ کے بھیجو لیکن
تھوڑی دیر بعد وہ سو گئیں۔ تو میں نے سوچا یہ تو چلّے میں ہیں، میں ہی کھا لیتی
ہوں ۔چنانچہ میں نے سار ے سنگترے کھا لئے ۔ صبح کو جب میں بیدار ہوئی تو میرے بستر
پر ایک نو مولود پیارا سا لڑکا پڑا تھا ۔ سن کہہ رہے تھے کہ میرا بیٹا ہے ۔ خوب
صورت ، بڑی بڑی سیاہ آنکھیں ، رنگ گورا ، ویسے بھی صحت مند ۔ سب اس بچے کو پیار
کررہے تھے ۔ میری باجی کہنے لگیں کہ میرا بچہ زیادہ پیارا ہے ۔ تو سب کہنے لگے
نہیں ۔ یہ بچہ زیادہ پیارا ہے ۔سب بہن بھائی اسے پیار کررہے تھے کہ ایک دم ہم سب
کو خیال آیا یہ بچہ آیا کہاں سے ، کیسے پیدا ہوا ؟ جب کہ میں غیر شادی شدہ ہوں ۔
میری امی بہت پر یشان تھیں ۔ ہم بچے کو چھپانے لگے کہ لوگ کیا کہیں گے ۔ اتنے میں
ہمارے محلے کی ایک خاتون آئیں ۔ میں دوسرے کمرے میں بچے کے پاس چلی گئی کہ کہیں اس
کے رونے کی آواز نہ آجائے اور ان صاحبہ کو پتہ چل جائے ۔ وہ چلی گئیں تو ہمارے
ساتھ والے گھر سے ساس اور بہو آگئیں ۔ وہ کہنے لگیں کہ یہ بچی تو ایسی نہیں یہ کیا
ہوگیا ۔ مجھ سے پوچھنے لگیں تم پر رات کو ئی تکلیف ہوئی ۔ میں نے کہا بالکل نہیں ۔
میں نے صبح اس بچے کو اپنے ساتھ لیٹا ہوا پایا ۔ میری امی کہنے لگیں کہ اسے کہیں
پھینک آتے ہیں تو میرے دل کو کچھ ہونے لگا کہ اتنا پیارا بچہ ہے اور یہ اسے پھینک
دیں گے ۔ تب ہماری پڑوسن بولیں پیٹ میں کوئی نقص ہونے سے بھی ایسا ہوتا ہے تب میری
امی جان کہنے لگیں کہ میں اس کےا ستاد صاحب سے مشورہ کرتی ہوں پھر میری امی جان
گئیں اور واپس آگئیں۔ اور بہت پریشان سی میرے پاس بیٹھ گئیں کہ اب ہم کیا کریں گے
لیکن مجھے کسی نے بھی برا بھلا نہیں کہا ۔ بلکہ یہی کہتے رہے کہ لڑکی ایسی نہیں ہے
اور میں بھی سوچتی رہی کہ میں نے تو ویسی کوئی غلط بات نہیں کی ۔ اسی وقت میری
آنکھ کھل گئی ۔ امی جان مجھے جگا رہی تھیں اور اذانیں ہورہی تھیں ۔
تعبیر: آپ سے کوئی ایسی بات سرزد ہوگئی ہے جس کو آپ غلطی تسلیم نہیں کرتیں جب کہ
یہ بات لاشعور کے قانون کے مطابق غلطی کے دائرے میں آتی ہے ۔ محاسبہ کرکے طرز عمل
میں تبدیلی پیدا کرنا ضروری ہے ۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.