Topics

بزرگ کا نگراں مقرر کرنا


 نام پتہ شائع نہ کریں۔ درج ذیل خواب میں نے سات دن میں دیکھے ازراہ کرم رہنمائی فرمائیں۔ پرانی طرز کے بہت خوب صورت ہال میں سفید باریش اور سرخ و سپید رنگت کے نیلی آنکھوں والے خوب صورت لوگ بیٹھے ہیں۔ اسٹیج پر بڑے بھائی ایک بزرگ کی آمد کے منتظرہیں۔ چند لمحوں بعد بزرگ اسٹیج پر جلوہ افروز ہوکر بڑے بھائی کو بلاتے ہیں۔ بھائی بزرگ کی خدمت میں ایک فائل پیش کرتے ہیں جسے پڑھنے کے بعد بزرگ شخصیت میری طرف متوجہ ہو کر فرماتے ہیں— آپ کو ترکی میں روحانیت کی ترویج کا نگراں مقرر کیا جاتا ہے۔ اس اعلان کے بعد وہ بزرگ فائل پر دستخط کرکے واپس تشریف لے جاتے ہیں۔ وہاں موجود لوگ میرے گلے میں پھولوں کے ہار ڈالتے ہیں، مٹھائیاں تقسیم کرتے ہیں اور پیسے دیتے ہیں۔

تعبیر: عزیز بھائی آپ نے فل اسکیپ سائز کے چار صفحات پر اپنے خواب تحریر کئے ہیں جو آپ نے سات راتوں میں دیکھے ہیں۔تفصیلات لکھنے کے بجائے مختصر یہ ہے کہ ذہن پریشان ہے، معاش، عدم تعمیل اور اسباق میں کوتاہی، سلسلہ کے قواعد و ضوابط کی پابندی نہ ہونا وغیرہ شامل ہیں۔ گلے میں پھولوں کے ہار دیکھنا ان خیالات کی تصویر ہے جو امیدوں سے وابستہ ہیں لیکن جس سلسلہ میں آپ بیعت ہیں اس کی تعلیمات پر پوری طرح عمل نہیں کیا جاتا ،اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنے حفظ و امان میں رکھے آمین۔ بچے اسکول میں داخل ہوتے ہیں تو منشا یہ ہوتا ہے کہ اسکول کے قواعد و ضوابط پر عمل کرکے علوم سیکھے جائیں۔ سلسلہ بھی ایک اسکول ہے۔ روحانی سلاسل ایسی درس گاہیں جن میں آدمی اپنے اندر بسنے والے انسان سے متعارف ہوتا ہے۔ آدمیت اور حیوانیت میں بظاہر کوئی حد فاصل نظر نہیں آتی ۔بھوک، پیاس، اولاد، گرمی، سردی، تلخ و شیریں، نفرت و محبت اور ایثار— تمام جذبات آدمی اور حیوانات میں یکساں ہیں۔ آدمی کو حیوان ناطق کہا جاتا ہے ۔حیوان ناطق کہنے میں آدمی کو اپنی برتری نظر آتی ہے جبکہ کائنات میں کوئی مخلوق غیر ناطق نہیں ہے۔ قرآن کریم میں ارشاد ہے کہ ہم نے آدم کو مٹی سے تخلیق کیا، زمین پر موجود مخلوق کے ہر فرد میں براہ راست مٹی کا عمل دخل ہے۔ آدمی جب تک اپنے اندر انسان کو نہیں جانتا تو اس کی حیثیت حیوانات سے زیادہ نہیں ہے۔ انسان اللہ تعالیٰ کی بہترین تخلیق ہے—اس تحریر کو غوروفکر کے ساتھ پڑھاجائے گا تو بات سمجھ میں آئے گی۔

’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘                  (فروری         2016ء)

 

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.