Topics

مجھے پھانسی دی گئی تھی


کوکب ، آفتاب ، لاہور۔ ہم مری گئے تھے وہاں خواب میں دیکھا کہ میری ایک رشتہ دار خاتون رسی لے کر میرے گلے کے گرد لپیٹ کر پھانسی دینے کی کوشش کر رہی ہیں۔ منظر بدلتا ہے مجھے غیب سے آواز آتی ہے پڑھو قُلْ ھُوَاللہُ اَحَدْ۔ اس آواز میں پوری سورۃ پڑھ کر سنائی۔ منظر پھربدل گیا اور وہ خاتون اپنی کوشش میں مصروف نظر آئیں۔ میں اپنی زندگی سے ناامید ہو چکی ہوں مگر یکایک رسی کی گرہ خود ہی کھل گئی ۔میں اپنی والدہ سے کہتی ہوں کے آپ بھی سورہ ٔاخلاص پڑھیں۔

 تعبیر: خواب دیکھنے سے پہلے زمین کے اوپر ایسے مایوس کن خیالات کا ہجوم رہا ہے جن سے طبیعت نے بیزاری محسوس کی اور اس کی بیزاری سے اور مایوسی کے جذبات دماغ کے اوپر بار بار وارد ہوتے رہے ہیں۔ رسی سے گلا گھونٹنا اس طرف اشارہ ہے جو عورت رسی سے آپ کو پھانسی دینے کی کوشش کر رہی ہے وہ عورت دراصل آپ خود ہیں۔ یعنی آپ کی اس طبیعت کا تمثل ہے جو ناامیدی اور مایوسی کا پیکر بن گئی تھی۔ خواب میں بتایا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کا کلام پڑھنے سے اور اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع ہونے سے رکاوٹیں ختم ہو جاتی ہیں اور آپ کے ساتھ ایسا ہی ہوا ہے۔ یعنی جس بات سے متعلق آپ مایوس اور ناامید تھیں وہ اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل و کرم سے پوری کر دی ہے اور آپ کا مقصد حاصل ہو گیا ہے۔

’’روحانی ڈائجسٹ ‘‘ (مارچ 80 ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.