Topics
جبیل، سعودی عرب۔ دیکھا کہ میں خانۂ کعبہ
کے قریب موجود ہوں اور ایک بزرگ خانۂ کعبہ کے بالکل نزدیک بستر پر لیٹے ہوئے ہیں
اور چند لوگ ان کی چارپائی کے قریب احتراماً کھڑے ہوئے ہیں۔ میں سمجھا کہ یہ بزرگ
سو رہے ہیں لیکن میں جیسے ہی ان کی پائنتی تک پہنچا وہ اٹھ بیٹھے۔ مجھے ان کی شکل
تو یاد نہیں البتہ اتنا معلوم ہے کہ سفید ریش پرنور چہرہ بزرگ تھے۔ انہوں نے مجھے
ایک کاغذ دیا اور فرمایا،’’ تم ارتھ میٹک کے سوال تو حل کرلو گے؟ ‘‘میں نے جواب
دیا، جی ہاں کیوں نہیں۔ میں نے وہ کاغذتہہ کر کے جیب میں رکھ لیا اور خوشی کے مارے
وہاں سے بھاگا۔ مجھے اچھی طرح یاد ہے میں نے حرم شریف کی سیڑھیاں ایک ہی چھلانگ
میں پھاند لیں۔ میں وضو خانہ چلا گیا۔وہاں مجھے چند عزیز لڑکے نظر آئے جو وضو کر
رہے تھے۔ ان میں میرا بڑا بھائی بھی شامل تھا۔ میں نے وضو اور پھر خانہ کعبہ جا کر
دو نفل ادا کئے اور اللہ تعالیٰ سے دعا مانگی۔ جو ں ہی میں نے دعا ختم کی میری
آنکھ کھل گئی۔
تعبیر : کوئی جذبہ ایک عرصہ تک دماغ میں پرورش پاتا رہا اور پھر
دل کے نہاں خانے میں محفوظ ہو گیا۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ بھولا ہوا واقعہ پھر
حافظہ میں روشن ہو گیا اور بے قراری پہلے سے زیادہ بڑھ گئی۔ اپنائیت چاہت نے جب دل
و دماغ پر ہجوم کرد یا تو طبیعت نے دعا کر کے آپ کو تسکین دی ہے ۔ جذبہ کو برقرار
رکھئے اور کوشش کیجئے۔ انشاء اللہ آپ کی مراد پوری ہونے کے امکانات روشن ہیں۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.