Topics
یہ خواب میں نے ۳۱ مئی دوپہر ۴ بجے کے قریب دیکھا ۔ ’’دیکھا کہ میری پڑوسن کا
چھوٹا بیٹا میرے کاندھے پر بیٹھا ہے اورمیری بھانجی میری گود میں ہے ۔ میں پڑوسن
کے بیٹے کو اس کے گھر چھوڑ دیتی ہوں اور بھانجی کو ساتھ لئے گھر کے دروازے پر آتی
ہوں ۔ دروازہ خود بخود ایک کھٹکے سے کھل جاتا ہے ۔ میں گھر میں داخل ہوتی ہوں اور
کہتی ہوں کہ دروازہ کسی نے کھولا بھی نہیں اور خود بخود کھل گیا یہ سن کر میری بڑی
بہن کہتی ہے کہ یہ کسی جن نے کھولاہے ۔ میں اس بات کی تر دید کر تی ہوں اور کہتی
ہوں نہیں۔‘‘
کنڈی اٹکی ہوئی ہوگی جو تھوڑے سے دھکے سے کھل گئی ۔ یہ باتیں ابھی ہورہی تھیں
کہ میرے ابو کمرے میں داخل ہوئے اور یہ بات سن کر جنات کو برا بھلا کہنے لگے ۔
میری امی نے ابو کو منع کیا ۔ ہمارے صحن میں دروازے کے پاس بیری کا درخت ہے جس میں
صرف کانٹے ہی کانٹے ہیں پتے نہیں ہیں اس کے اوپر بہت سارے موٹے موٹے کوے بیٹھے ہیں
۔ ابو کے برا بھلا کہنے پر انہوں نے چونچ سے کانٹے اکھاڑ اکھاڑ کر پورے گھر پر
یلغار شروع کر دی ۔جس کے کچھ کانٹے میری کلائیوں میں بھی چبھ گئے میں وہ کانٹے
نکال رہی ہوں جس سے باریک باریک سوراخ ہوگئے ہیں اوران سوراخوں میں سے خون رس رہا
ہے۔ ان کانٹوں کی یلغار سے پورا گھر ٹوٹ پھوٹ گیا اور میں ’’سورۂ فیل ‘‘ کی آیت
پڑھ رہی ہوں ۔ امی ابو سے کہتی ہیں کہ ان جنوں سے معافی مانگو ۔ جو کووّں کی صورت
میں ہیں ۔
تھوڑی دیر بعد یہ یلغار رک گئی ۔ اس یلغار سے برتن وغیرہ سب ٹوٹ گئے۔ ایک کمرے
کی چھت بھی ٹوٹ گئی ہے اس کمرے میں ایک بکس ہے جس میں پانی بھرا ہوا ہے اس میں
میرا بھائی لیٹا ہوا ہے اس کو امی سہارا دے کر باہر نکال لیتی ہیں ۔ فرش پر بھی
پانی ہے میرا بھائی پہلوانوں سے بھی زیادہ موٹا نظر آرہا ہے وہ جب باہر آتا ہے تو
اپنی ٹانگ میری کمر پر مارتا ہے ۔ میرے ہاتھ میں شیشے کا نیا جگ ہے وہ جگ میں اپنی
بہن کو دے دیتی ہوں کہ یہ ٹوٹ نہ جائے ۔ بھائی کے مارنے سے میری کمر میں درد ہوتا
ہے میں ایک طرف ہٹ کر کھڑی ہوجاتی ہوں ۔ میرے ابو اور بھائی بیٹھے ہوئے ہیں میں
کوئی بات کہتی ہوں جو بھائی کو بری لگتی ہے میں ابو کے سر پر ہاتھ رکھ کر قسم
کھاتی ہوں کہ میں نے بھائی کو کچھ نہیں کہا ۔ ابو بھی میری تائید کرتےہیں میں دل
میں سوچتی ہوں کہ جب بھی ابو بیمار ہوتے ہیں یہ اسی طرح لڑتے ہیں پھر میں خیال
کرتی ہوں کہ سب کچھ تباہ ہوگیا ہے اب ہم غریب ہوجائیں گے اگر مجھے سروس مل گئی تو
سب کو سپورٹ کروں گی ۔ اتنے میں ایک عورت کہتی ہے یہ مکافات ِ عمل ہے ۔
تعبیر : خواب کے نقوش تشویش ناک ہیں دانستہ یا نادانستہ اہلِ خاندان سے کوئی ایسا عمل
سرزد ہورہا ہے جو اللہ تعالیٰ کو سخت ناپسند ہے ۔ محاسبہ کر کے اصلاح کی کوشش کی
جائے ۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.