Topics

نقاب پوش


مظہر حسین، پشاور۔ایک پتھریلے علاقہ میں درخت کے سامنے موجود ہوں جس کے اردگردپتھر پڑے ہیں۔ کپڑے سے چہرہ ڈھکے سفید کپڑوں میں ملبوس ایک شخص میرے دائیں کندھے پر دایاں ہاتھ رکھتے ہیں۔

میں پوچھتا ہوں، آپ کون ہیں؟

وہ اپنا تعارف کراتے ہیں۔

 میں کہتا ہوں کہ آپ وہ کیسے ہو سکتے ہیں؟

وہ پتھروں کی طرف اشارہ کرکے کہتے ہیں چلو سامنے والے پتھر پر بیٹھ کر بتاتا ہوں کہ میں ہوں یا نہیں۔ میری آنکھ کھل گئی۔

 تعبیر : دیکھنے میں آیا ہے کہ موجودہ حالات میں بزرگوں کا ادب و احترام وہ نہیں رہا جو ہو نا چاہئے ۔ عقائد کو اہمیت نہ دینا یعنی عمل نہ کر نا اور اللہ اور اللہ کے رسولؐ اور صحابہ کرام کی تعلیمات سے لا پر وائی بر تنا ، کسی پرتنقید و تبصرہ کر نا(غیبت) دین اسلام کے خلاف ہے ۔

 صحیح عقیدہ یہ ہے کہ بندہ اللہ پر ، اللہ کے بھیجے ہو ئے پیغمبروں کی تعلیمات پر، آسمان سے نازل ہو نے والی کتابوں میں لکھی ہو ئی ہدایات پر عمل کر ے ۔ اللہ تعالیٰ کاارشاد ہے، قرآن کریم میں شک نہیں ہے۔

''الف ، لام ، میم ۔ یہ وہ کتاب ہے جس میں شک نہیں ، ہدایت ہے متقیوں کے لئے ۔ '' (البقرة :١۔٢)

 اس کتاب (قرآن )میں شک نہیں ہے۔ یہ کتاب ان لوگوں کے لئے ہدایت ہے جو پر ہیز گار اور غیب پر یقین رکھنے والے ہیں ۔ یقین کی تعریف یہ ہے کہ اس میں شک نہ ہو ۔ آپ نے خواب میں دیکھا ہے کہ ایک بزرگ اپنا تعارف کر اتے ہیں اورآپ یقین نہیں کرتے، وسوسوں میں مبتلاہو جاتے ہیں۔ وسوسہ ایسا عمل ہے جو شیطان کا سب سے بڑا حربہ ہے ۔ کائنات اس لئے موجود ہے کہ اس کو اپنے ہو نے کا یقین ہے ۔

 ضمیر نے آپ کو مشورہ دیا ہے ۔آپ ایمان کو یقین کے ساتھ مشروط کر یں ، اللہ کی دی ہو ئی تو فیق کے ساتھ رسول اللہؐ کی ہدایت پر عمل کر یں ، قرآن کو ترجمہ کے ساتھ پڑھیں اور روشن دل سے یقین کے ساتھ عمل کریں ۔

’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (دسمبر 2018ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.