Topics

بلیّاں اشتعال میں ہیں


ع ص، کراچی۔ گھر میں سڑے ہوئے گوشت کی بو پھیلی ہوئی ہے، چھت سے بلیوں کے غرانے کی آوازیں آرہی ہیں۔ جا کر دیکھا تو بلیّاں گوشت کی بو سے اشتعال میں ہیں اور مجھے دیکھ کرمجھ پر بھی غرا نے لگیں۔ ان میں کوئی بلی ایسی نہیں جو پہلے ہمارے گھر میں پلی ہو۔ گھر کے باہر سے شور کی آواز آئی تو نیچے دیکھا، وہاں بہت سی عورتیں، مرد اور بچے کھڑے ہیں۔ اندر آتی ہوں تو تھوڑی دیربعدسناٹا محسوس ہوتا ہے، باہر جاکر دیکھا تو بلیّاں موجود ہیں مگر جو لوگ تھے ان کی جگہ ڈھانچے کھڑے ہیں۔ سوچتی ہوں کہ کیا قیامت آگئی ہے۔ خیال آتا ہے اگر قیامت آگئی تو میں کیسے زندہ ہوں، بلیّاں کیسے موجود ہیں ۔ خوف سے آنکھ کھل گئی۔ جاگنے کے بعد دل پر بوجھ تھا۔ پہلے کبھی اس طرح نہیں ڈری لیکن اب ڈراؤنے خواب دیکھ کرڈر جاتی ہوں۔

 

تعبیر : خواب میں ما یوسی کے خاکے ہیں جن کا تجزیہ آپ خود کر یں ۔ ما یوسی، جھنجلاہٹ ،ذہن کا بھاری ہونا اور کبھی کبھی نا امید ہو نے کے نقوش ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے مایوس ہو نے کو منع فرمایا ہے ۔ قرآن کریم میں ہے کہ اللہ کی رحمت سے بندہ کو کبھی ما یوس نہیں ہو نا چاہئے۔ پانچ وقت نماز کی پا بندی کر یں ۔ بطور خاص کھانوں میں احتیاط کر یں اور صفائی کا خاص طور پر خیال رکھیں ۔ کھانوں میں نمک کی زیادتی اور ناقص کھانے سے پر ہیز کر نا ضروری ہے ۔ فرج میں رکھی ہو ئی چیزوں کے ٹشوز قدرتی فاصلہ سے ہٹ کر ایک دوسرے میں جذب ہوجاتے ہیں ۔ ٹشوز میں انجماد ہونے کی وجہ سے اصلی حالت میں تبدیلی واقع ہو جاتی ہے ۔ اللہ تعالیٰ کے قانون کے مطابق زمین پر ہر شے معین مقداروں پر تخلیق کی گئی ہے ۔ گوشت میں ٹشوز ہوتے ہیں۔ ٹشوز میں فاصلے نہ ہوں تو پھر وہ ٹشوز نہیں رہے بلکہ ٹشوز مخلوط ہوجاتے ہیں۔ ٹھنڈ کی وجہ سے یعنی فاصلہ موجود ہونے کے باوجود فرج میں مونو گیس غالب ہو جا تی ہے جیسے کھانوں میں زیادہ نمک ۔فرج میں سے گوشت نکال کر کچھ دیر باہر رکھیں تو اس میں بدبو پیدا ہو جا تی ہے ۔ اللہ تعالیٰ آپ کو خوش رکھیں اور آپ کے مسائل حل فرمائیں ۔ آمین

’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (اپریل 2018ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.