Topics

سانپ کا حملہ


تبسم۔ اکثر پرواز کے خواب آتے ہیں کہ خلا میں اڑرہا ہوں اور مختلف مقامات کی سیر سے لطف اندوز ہورہا ہوں۔ تمام خوابوں میں پرواز مشینوں کی مدد کے بغیر ہوتی ہے۔ایک دفعہ اپنے اوپر حملہ ہوتے دیکھا۔ گلی میں سے گزررہا تھا کہ بائیں جانب سے گہرے رنگ کا سانپ مکان کی دیوار سے غصے میں بپھرا ہوا مجھ پر حملہ آور ہوا۔ میں اس سے بچ کر خلا میں اڑ گیا لیکن اس نے پیچھا نہیں چھوڑااور مختلف طریقوں سے حملے کئے جو اللہ کے کرم سے خالی گئے۔

 اڑتے ہوئے میری نظر زمین پرایک عمارت کی طرف گئی۔ وہ کسی اللہ والے بندے کا مزار تھا۔سانپ سے بچنے کے لئے جلدی سے نیچے اترکرمزار کے عقب میں چھپ گیالیکن سانپ کو پتہ چل گیا۔ قریب پتھر موجود تھا جس سے میں نے اس کا سر کچل دیا اور میری آنکھ کھل گئی۔

 

تعبیر: صاحب خواب کی کوشش ہوتی ہے کہ محنت سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے جلد سے جلد کام پورا کرلوں۔ وجہ طبیعت میں جلد بازی کا ہونا ہے۔کسی بھی عمل کے لئے ایک وقفہ ہوتا ہے ۔ اس وقفے کو پوری کاوش سے کام میں لگانا ضروری ہے۔ اس وجہ سے آپ کا طریق کار غلط ہے۔ آدمی جہد مسلسل کرکے آہستہ آہستہ اطمینان سے منزل پا لیتا ہے۔اس کے برعکس عمل کیا جائے تو کام ادھورا رہنے سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوتے۔رویئے میں تبدیلی کے بعد ایسے خواب نظر نہیں آئیں گے اور الجھن سے نجات مل جائے گی۔

تجزیہ: لاشعور خواب میں باربار تنبیہ کررہا ہے کہ آپ جلد بازی کے عادی ہوگئے ہیں اور یہ آپ کے لئے بہتر نہیں ہے۔ جلد بازی سانپ کی صورت میں آپ کو نظر آئی ۔ سانپ کے حملوں کا مطلب ہے کہ جلد بازی آپ کو کئی بار نقصان پہنچا چکی ہے۔

اڑتے ہوئے خوش ہونا اور مزار دیکھنا ظاہر کرتا ہے کہ آپ کا خاندان اولیاء اللہ کا عقیدت مند ہے۔ کسی بزرگ کا تصرف آپ کے شامل حال ہے اس لئے آپنے سانپ کو ماردیا۔

’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (جنوری 2020ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.