Topics

طوفان ۔ کیچڑ


اح، سوات۔ جیسے ہی خواب میں بے خبر ہوتا ہوں ڈراؤ نی شکلیں نظر آتی ہیں، کبھی طوفان میں گھرا ہوا، مسجد میں جاتے ہوئے راستے میں بدبودار کیچڑ اور بھیانک صورتیں نظر آتی ہیں۔

 


تعبیر: مناظر اس بات کی طرف واضح اشارہ ہیں کہ صاحب خواب کو وظائف پڑھنے کا اعتدال سے زیادہ شوق ہے۔ جب ایساہوتا ہے تو وظائف سے متعلق ایک، دو، تین موکل وظیفہ پڑھنے والے کو اپنا آلہ کار بنانے کی کوشش کرتے ہیں یہی آپ کے ساتھ ہورہا ہے۔

سورۃ فاتحہ میں اعتدال کا راستہ اختیار کرنے کی ہدایت ہے اور اعتدال کا راستہ ہی صراط مستقیم ہے۔

تجزیہ: ہر شے اپنا وجود رکھتی ہے لفظ بھی ایک وجود ہیں جن میں مخفی طاقت موجود ہے۔ دانا بینا بڑوں کا تجربہ ہے کہ اعتدال صراط مستقیم ہے اور اعتدال سے ہٹ کر عمل کرنا نقصان دہ ہے۔

اس کی مثال یہ ہے کہ ایک گلاس پانی پینے میں پیاس بجھ جاتی ہے اعتدال سے ہٹ کر آدمی پانچ گلاس بیدار ہونے کے بعد، پانچ گلاس ناشتے کے بعد، دوپہر کھانے سے پہلے اور کھانے کے بعد پانچ، پانچ گلاس اور رات پانچ پانچ گلاس پانی پئے ، خود سوچئے کہ پھر کیا ہوگا؟ اور یہ عمل مسلسل روزانہ آپ دہرائیں۔ اللہ کے کلام میں بہت بڑی طاقت چھپی ہوئی ہے اور اس کا تذکرہ سور ہ حشر میں تفصیل کے ساتھ موجود ہے۔



’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (جون 2014ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.