Topics

قربانی کے جانور دیکھنا


مہرین، کوٹلی۔ دیکھا ایک میدان میں عیدالاضحی کی نماز کے بعد لوگ قربانی کے جانور لائے ہیں۔ میری ساس صاحبہ قربانی کے لئے دو بڑے بڑے خوب صورت  بکرے لے کر جارہی ہیں۔ میں اپنی بیٹی کا ہاتھ پکڑے ان کے پیچھے چل رہی ہوں اور وہاں کھڑے جانوروں کے سینگوں سے ہو شیار ہوکر چل رہی ہوں۔ ایک براؤ ن اور سفید خوب صورت بیل دیکھا جس کے نزدیک سینگوں والا بکرا ہے۔ میں بکرے کے سر کے قریب ہاتھ رکھ کر گزرتی ہوں۔ قربان گاہ سے باہر آتے ہی منظر تبدیل ہوگیا،ایک ریڑھی پر سبزیاں ہیں۔ بینگن، ٹماٹر، ہرا دھنیا، پودینہ بہت صاف ستھرے اور تازہ ہیں جب کہ وہاں رکھے امرود تازہ محسوس نہیں ہوئے۔ ساس صاحبہ سبزی کی قیمت معلوم کرکے خریداری شروع کردیتی ہیں  مجھے خیال آتا ہے عیدالاضحی پر ہونے والی دعوت کی تیاری کررہی ہیں۔ ایک ہمسائی ساس صاحبہ سے پوچھتی ہے آپ نے دعوت کی تیاری کرلی—وہ کہتی ہیں ہاں۔

 

تعبیر:  خواب بہت سارے نقوش پر پھیلا ہوا ہے مختصر صورت حال یہ ہے کہ خواب دیکھنے والی صاحبہ حمل سے ہیں یا عنقریب امید ہے۔ خواب کے اجزا ظاہر کرتے ہیں کہ کوئی بیماری ہے جو بچہ کی صحیح نشوونما میں خدانخواستہ کم زوری پیدا کرتی ہے۔ اس کا تدارک ہونا ضروری ہے۔ گائناکولوجسٹ کو دکھائیں اور ساری کیفیات بیان کرکے اس کے مشورہ پر عمل کریں، انشاء اللہ تعالیٰ حفاظت   ہوگی۔ کسی نسوانی بیماری کی بھی نشان دہی ہوتی ہے جیسے سیلان الرحم وغیرہ ، انشاء اللہ اس سے بچہ میں کسی قسم کی کمی واقع نہیں ہوگی سوائے اس کے کہ بچہ کمزور ہو۔ رات کو سونے سے پہلے باوضو تین سو بار ''یا اول'' —اول آخر گیارہ گیارہ بار درود شریف کے ساتھ پڑھ کر پیٹ پر دم کریں۔ نماز کی پابندی کریں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو ہر طرح اپنی حفظ و امان میں رکھے۔ آمین۔

’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘                  (اپریل           2016ء)

 

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.