Topics
ل۔ ش……………میں اور میری والدہ محترمہ کہیں سے آ رہے ہیں، اور رکشہ رکوا کر غالباً نانی اماں کے گھر جا رہے ہیں رکشہ بہت اچھی حالت میں ہے۔
میرے گلے میں دوپٹہ نہیں ہے۔ مجھے اس لمحے خیال آتا ہے کہ میں نے دوپٹہ تو لیا ہوا
نہیں۔ میں سوچتی ہوں کہ کوئی بات نہیں زیادہ پتہ نہیں چل رہا۔ مگر مجھے بے چینی
محسوس ہو رہی ہے جب رکشہ رکتا ہے تو رکشہ والا اپنے ساتھ آگے ایک اور آدمی کو بٹھا
لیتا ہے۔ میں بھی رکشے میں بیٹھ جاتی ہوں۔ میری والدہ دوسری طرف آکر بیٹھنا چاہتی
ہیں۔ رکشے والا رکشہ چلا دیتا ہے، اور بہت زیادہ اسپیڈ کر دیتا ہے۔ میں اس سے کہتی
ہوں کہ رکشہ روکو، میری والدہ کو تو بیٹھنے دو۔ رکشے والا اور دوسرا آدمی ایک
دوسرے کو دیکھ کر مسکراتے ہیں۔ رکشے والا کہتا ہے کہ سمجھ میں نہیں آرہی کہ تم کیا
کہہ رہی ہو میں آگے ہو کر کہتی ہوں وہ پھر لا علمی ظاہر کرتا ہے۔ میں گھبرا کر
رکشے میں چھلانگ لگا دیتی ہوں، بہت زور سے گرتی ہوں۔ کیونکہ رکشے کی اسپیڈ بہت
ہوتی ہے۔ مجھے چوٹ لگتی ہے پھر میں اپنے آپ کو سڑک سے تھوڑی دور ایک جگہ پر پاتی
ہوں۔ جہاں کچھ درخت ہیں اور جنگل نما جگہ معلوم ہو رہی ہے۔ میں شاید گھسٹ کر وہاں تک
پہنچی ہوں۔ قریب ہی ایک ادمی لیٹا ہوا سستا رہا ہے۔ یا تو اس کو میری موجودگی کا
پتہ نہیں یا اس نے کوئی اہمیت نہیں دی۔ اس کی انکھیں بند ہیں اور سیدھا لیٹا ہوا
ہے میرے سر میں چوٹ کی وجہ سے بہت درد ہے مگر خون وغیرہ نہیں نکل رہا ہے۔ اندر کی
چوٹ معلوم ہو رہی ہے اتنے میں ایک لڑکا آتا ہے۔ اس نے لال جیکٹ اور کالی پتلون
پہنی ہوئی ہیں۔ وہ مجھے ہاتھ بڑھا کر کہتا ہے اٹھو۔ میں اس کا ہاتھ تھام کر اٹھنے
کی کوشش کرتی ہوں۔ مگر سر چکراتا ہے اور میں دوبارہ گر پڑتی ہوں۔ وہ میرا ہاتھ پکڑ
کر زور لگا کر اٹھاتا ہے اور مجھے موٹا سا سفید رنگ کا کڑھا ہوا دوپٹہ دیتا ہے۔
تعبیر: جس لڑکے نے
ہاتھ بڑھا کر آپ سے کہا ہے کہ اٹھو۔ اور آپ اس کا ہاتھ تھام کر اٹھنے کی کوشش کرتی
ہیں۔ اس لڑکے کے اور آپ کے درمیان دوستی ہے ، اور اس دوستی میں فرق آگیا ہے۔ ہمارے
معاشرے میں جو قوانین نافذ ہیں ان کی رو سے یہ دوستی بالکل غلط ہے یہ ٹھیک ہے کہ
شریعت نے ہر بالغ لڑکی اور ہر بالغ لڑکے کو اپنی مرضی سے شادی کی اجازت دی ہے ۔
مگر شریعت نے بزرگوں کے احترام کا حکم بھی دیا ہے۔ آپ اپنی شادی کا مسئلہ اپنے
والدین کی مرضی سے حل کریں اگر آپ نے اس کے خلاف کیا تو بہت دشواری پیش آئے گی ۔
اللہ تعالیٰ آپ کو اپنے حفظ و امان میں رکھے۔ آمین۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.