Topics
نمازِ فجر اور تلاوت کے بعد ایک وظیفہ پڑھا اور لیٹ گیا
۔نیند آگئی۔ غالباً یہ وقت بعد طلوعِ شمس کا تھا میں اور والدہ کہیں جا رہے تھے یہ
راستے میں ایک نو عمر لڑکا ملا۔ اس نے جامنی رنگ کا لباس پہنا ہوا تھا ۔والدہ صاحبہ
نے اس سے اس کے گھر کا پتہ معلوم کیا۔ مجھے اس نے سلام کیا اور پتہ بتایا ۔ ہم بلا
مقصد اس کا گھر تلاش کرنے لگے۔ آخر کار گھر ملا۔ اس کے دو دروازے تھے اور ایک احاطہ
کی شکل کے میدان میں ایک مکان درمیان میں پرانا سا بنا ہوا تھا۔ ہم نے دروازہ
کھٹکھٹایا۔ ایک نو عمر لڑکی نے دروازہ کھولا۔ وہ ہمیں دیکھ کر مسکرا رہی تھی ہم
بیٹھک میں بیٹھے ۔ لڑکی کوتا ہ قد خوبصورت نقوش گورے رنگ کی اندازہ چودہ یا پندرہ
سال کی تھی۔ والدہ کے ساتھ ہی چار پائی پر بیٹھ کر مسکرا رہی تھی اور شرما بھی رہی
تھی۔ اس کی ناک میں نتھ بھی تھی۔ ایک بوڑھا آدمی چائے لے کر آیا۔ کسی سے کوئی بات
نہ ہوئی ۔ صرف والدہ نے لڑکی سے ہی بات کی۔ اچانک کمرے کے باہر جہاں سے ہم گزر کر
آئے تھے بارش شروع ہو گئی۔ اور شفاف نیلی رنگت کا پانی جمع ہو گیا جیسے یہ پرانا
کنواں ہو ۔ ایک بیمار اور نحیف ضعیف بڑھیا ہمارے پاس آئی ،خاموش ہی رہی ۔ اس نے
مجھے کہا چائے کا کپ لے جانا۔ ہم رخصت ہو گئے۔
تعبیر : خواب پڑھ کر دو باتیں سامنے آتی ہیں۔
۱۔جنسی جذبات کا ہجوم
۲۔ کوئی اندرونی بیماری۔
یہ بیماری جریان ہو سکتی ہے۔ اگر فی الو قت نہیں ہے
تو جلد ہی رونما ہو جائے گی۔ پرہیز کے ساتھ علاج ضروری ہے۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.