Topics
شگفتہ خانم،وزیر
آباد۔ دیکھا کہ میں اپنے گھر کے باہر والے دروازے پر کھڑی ہوئی ہوں۔ شام کا وقت ہے
اندر لائٹ چل رہی ہے۔ اس کی روشنی جو میرے اوپر پڑ رہی ہے تو جو میرا سایہ زمین پر
ہے اس میں مجھے اپنی شکل دکھائی دیتی ہے۔ بالکل ایسے جیسے آئینے میں اپنی صورت
دیکھتے ہیں۔ میں اپنی صورت دیکھ کر کہتی ہو ں کہ میں کتنی کمزور ہو گئی ہوں۔
آنکھیں اندر کو، چہرہ بہت کمزور شکل دیکھ کر میرا دل دھڑکتا ہے ۔میں دوسری طرف
دیکھنے لگتی ہوں۔ پھر دوسری طرف دھیان کرتی ہوں سوچتی ہوں میں نہ دیکھوں۔ میری
چھوٹی نند یعنی میری سانس کی چھوٹی بیٹی بھی اسی جگہ کھڑی ہے اس کا چہرہ بھاری ہے
تو میری ساس کہتی ہے جو تمہارے گھر بچہ ہوگا وہ زندہ مر جائے گا۔ اور جو اس کے گھر
ہوگا وہ زندہ رہے گا۔ میں نے کہا یہ بات آپ کیسے کہہ رہی ہیں تو صاحبہ نے جواب دیا
تم دیکھو کتنی کمزور ہو تمہارے چہرے پر رونق نہیں ہے جب کہ تمہاری نند موٹی اور
صحت مند ہے اس کا چہرہ دیکھتی ہوں تو سوجا ہوا لگتا ہے۔ اسی پریشانی میں میری نیند
ٹوٹ جاتی ہے۔
تعبیر : اللہ کے فضل و کرم سے آپ ماں بننے والی ہیں۔ ولادت کا
خوف غالب ہے۔ پورا خواب اسی خوف پر پھیلا ہوا ہے جبکہ خوف کی کوئی بات نہیں۔نارمل
ڈیلوری ہوگی انشاء اللہ ۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.