Khuwaab aur Taabeer
نوشین اطہر، کراچی: ہلکے
کالے رنگ کے بڑے بڑے پتھروں پر لیٹی ہوں۔ رات کا وقت ہے اور مدھم روشنی ہے۔ شاید
کچھ گھنے درخت بھی ہیں۔ کسی نے میرے کندھے پر شہادت کی انگلی رکھی جیسے مجھے جگانا
چاہتا ہو۔ دو تین بار ایسا کرکے مجھ سے کہا، ابھی نہیں اٹھنا— یہاں جن ہیں۔
مجھے خوف محسوس ہوا پھر
خیال آیا کہ مدد کے لئے خاتم النبیین حضور پاک ؐ کو پکاروں۔ میں نے بغیر آواز کے
ہونٹ اور زبان ہلاتے ہوئے دو تین بار درود شریف پڑھا۔ محسوس ہوا کہ دل کی دھڑکن
پہلے تیز ہوئی پھر آہستہ ہوکر رک گئی جیسےمیرے اوپر کوئی وزن ہے۔
تعبیر: وقت کی پابندی نہیں ہے۔ روحانیت
دراصل ایک اسکول ہے جس میں innerمیں عجائبات کی تعلیم دی جاتی ہے۔ لیکن ہر کام میں توجہ اور
یکسوئی ضروری ہے۔ دماغ میں خیالات کا ہجوم ہے یعنی ادھر ادھر کے خیالات آتے ہیں،
ذہن یکسو نہیں ہوتا۔ سالک جب یکسوئی سے کسی ایک نقطے پر غوروفکر کرتا ہے تو ذہن
میں نقطہ متحرک ہوجاتا ہے۔ یہ متحرک ہونا دراصل یکسوئی ہے۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.