Khuwaab aur Taabeer
میں نے دیکھا کہ میں
کراچی جارہا ہوں راستے میں ایسے لوگ مل جاتے ہیں جو میرے جسم پر بہت سی چھریاں
مارتے ہیں میں لہولہان ہوجاتا ہوں ۔ اس کے بعد انہوں نے مجھے کسی جگہ بند کر دیا ۔
جب انہوں نے مجھے چھریاں ماریں میں نے بہت شور مچایا ، بہت رویا ۔ روتے وقت آنسو
نہیں بہہ رہے تھے ۔جس جگہ میں چھپا ہوا تھا اس جگہ ایک اور آدمی بھی تھا جو بچ گیا
تھا دوسرے آدمی نے ایک خچر ذبح کیا ۔ وہ میرے ہاتھوں میں گوشت دیتا رہا پھر دیکھا
کہ ایک بہت بڑا جنگل ہے اس جنگل میں ریچھ ،شیر ، چیتے اور کتے ہیں جو میرے پیچھے
بھاگ رہے ہیں لیکن میں بھاگ کر ان سےآ گے نکل گیا اور ہوا میں اڑنے لگا جب زمین پر
آیا تو میں یہ سمجھا کہ میرے پیچھے کوئی جانور نہیں ہے لیکن جب ایک کانٹے دار درخت
پر چڑھتا ہوں تو پیچھے بہت بڑا ریچھ آجاتا ہے جو میرے دوبارہ نیچے آنے کا انتظار
کر رہا ہوتا ہے میں چوٹی پر چڑھتا ہوں تو ہاتھی بھی آجاتا ہے جب دوبارہ دیکھا تو
ایک شخص آتا ہے تو وہ ہاتھی بھاگ جاتا ہے ۔ ریچھ رہ جاتا ہے میں نیچے اتر کر تیز
دھار لوہا کاٹنے والی چھری سے ریچھ کو مارنے لگتا ہوں وہ بھاگ جاتا ہے اس کے بعد
میں واپس ملتان آجاتا ہوں ۔
تعبیر : خواب کے سارے خاکے ذہنی
انتشار ، عدم تحفظ کا احساس ، بے شمار الجھنیں اور صحت کی خرابی کی نشاندہی کرتے
ہیں ۔ یہ ساری خرابیاں اس وجہ سے عمل میں آئی ہیں کہ صاحب ِ خواب بہت زیادہ جذباتی
ہیں زندگی میں توازن نہیں ہے کھانے پینے میں بے احتیاطی کی تصویریں سامنے آئی ہیں
۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.