Khuwaab aur Taabeer
یہ بھی دیکھتا ہوں کہ بھاگتے
بھاگتے اوپر کی طرف جمپ لگاتا ہوں تو اوپر ہی اوپر بلندیوں میں اٹھتا چلا جاتا
ہوں۔ نیچے گرنے پر چوٹ نہیں لگتی۔
ایک دفعہ خواب میں دیکھا کہ
ملک چین کی سیر کر رہا ہوں اور وہاں کے لوگوں سے گھل مل کر باتیں کرتا ہوں۔ اچانک
پیچھے سے کوئی شخص مجھے دھکا دے دیتا ہے اور میں ندی میں جا گرتا ہوں، لیکن اپنے
آپ کو سنبھالتے ہوئے ہوا میں معلق ہو کر دوسری طرف پہنچ جاتا ہوں۔ جیسے ہی خشک زمین
پر پہنچا جسم کو شدید جھٹکا لگا اور اس جھٹکے سے میری آنکھ کھل گئی۔
تعبیر۔ جس وقت پیروں کے غدود
خون کو واپس کرنے کے لئے میکانیکی حرکت کرتے ہیں تو کیمیائی کم زوری سے دماغ کو مطلع بھی کرتے ہیں۔ اوپر سے
نیچے کو آنا اسی امر کا تمثل ہے اور جب وہ غدود کوشش کرکے اعصاب کی مدد سے کیمیائی
کم زوری پر قابو پاتے ہیں تووہ پھر دماغ کو مطلع کرتے ہیں۔ اوپر کی طرف جمپ کرنا
اسی اطلاع کا خاکہ بناتا ہے۔ جب دماغ اطلاع سے مطمئن ہو جاتا ہے تو اس سے ہٹ کر کسی
اور طرف دیکھنے لگتا ہے۔ لیکن خون میں سرخ ذرات کی کمی تصویر بن کر اس کے سامنے چینی
باشندہ کی شکل بنا لیتی ہے۔ جب دماغ اس کو محسوس کرتا ہے تو پھر اعصاب کی دوسری
اطلاع کی طرف متوجہ ہو جاتا ہے۔ یہاں کسی شخص کے پیچھے سے دھکا دینے کا خاکہ بن
جاتا ہے۔ خواب کی تعبیر یہ ہے کہ خون میں سرخ ذرات کم ہو گئے ہیں۔ طبیعت بار بار
تنبیہہ کرتی ہے کہ اس کمی کو دور کیا جائے۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.