Khuwaab aur Taabeer
میں نے دیکھا کہ میری بہن کے گھر میں بچوں کا فنکشن ہو
رہا ہے اور بہت سارے بچے اچھے اچھے کپڑے پہنے خوش خوش بیٹھے ہیں۔ میری بہن نے بھی
اپنے بچے کو نہلا کر تو لئےمیں لپٹا کر میرے پاس کھڑا کر دیا۔ اور خود آنگن میں سے
پانی لا لا کر ٹنکی بھرنے لگی جو خالی ہو چکی تھی۔ میں نے یہ دیکھا تو کہا لاؤ میں
پانی بھر دیتی ہوں تم تھک چکی ہوگی۔ یہ کہہ کر میں ان کے ہاتھ سے پتیلی لے کر پانی
بھرنے لگی۔ اب کیا دیکھتی ہوں۔ میں اور میری دوسری بڑی بہن ایک جگہ کھڑے ہیں ہمارے
سامنے ایک چھوٹا سا کمرہ ہے اور اس میں ایک گا ئےبیٹھی ہوئی ہے موٹی تازہ جو سفید
رنگ کی ہے وہ کمرے کے اندر بالکل دروازے کے سامنے بیٹھی ہوئی ہے اور اس کا چہرہ
تھوڑا سا دروازے کے باہر ہے اب میں محسوس کر رہی ہوں کہ اندر کمرے میں ایک آدمی
ہےجو اس گا ئےکے پیٹ میں ہاتھ ڈال کر اس کے اندر سے کھینچ رہا ہے جسکی تکلیف سے گا ئےکا
چہرہ بالکل سرخ ہو رہا ہے۔ ہم دونوں بہنوں نے جو منظر دیکھا تو غم کی شدت سے دل
پھٹنےلگا اب جو دیکھا تو گا ئےنے بڑی سی الٹی کی جس میں اس کے پیٹ کی ساری چیزیں
باہر آگئیں تکلیف کی شدت میں جیسے اس نے پانی طلب کیا۔ تو میں نے دیکھا آدمی کے
ہاتھ میں پانی کا کٹورا تھا جو اس نے گا ئےکے منہ سے لگا دیا۔ مگر کوشش کے باوجود
گا ئےپانی کو گلے سے اتار نہ سکی مجھ سے یہ منظر دیکھا نہ گیا اور میری آنکھ کھل
گئی۔ بھاگ جانے کے باوجود مجھ پہ ایک خوف سا طاری رہا ۔ اب بھی وہ منظر میری
آنکھوں میں پھر رہا ہے اور دل کسی انجانے خوف سے گھبرا رہا ہے مہربانی کر کے مجھے
اس کی تعبیر سے جلد از جلد آگاہ کریں تاکہ میں جلد از جلد تدبیر کروں جو ممکن ہو۔
تعبیر: کوئی
بیماری اندرونی طور پر پرورش پا رہی ہے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ اس بیماری کا اثر
خدانخواستہ نظر پر پڑ سکتا ہے۔ بلا کسی تاخیر کے ماہر معالج چشم سے آنکھوں کا
معائنہ کرائیں اور اس کی ہدایت پر عمل کریں۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.