Khuwaab aur Taabeer
درخشاں
مریم بابر۔کسی کشادہ بستی میں مکانات دور دوربنے ہیں۔ لمبائی کے رخ میں کافی ساری
چوڑی سیڑھیاں ہیں۔ میں نیچے اتررہی ہوں کہ
حضرت قلندر بابااولیاؒ کا دیدار ہوتا ہے۔ میرے مرحوم والد ان کے پیچھے خاموشی سے
کھڑے ہیں۔ میں قلندر باباؒ کا ہاتھ اپنی آنکھوں سے لگاتی ہوں۔ باباصاحبؒ کے ہاتھ
میں عصا ہے اور سرخ و سفید ہاتھ میں مختلف رنگ کے نگینوں کی انگوٹھیاں ہیں۔ حضرت
قلندربابا اولیاؒمجھے آنے کا اشارہ کرکے مڑجاتے ہیں۔ عرض کرتی ہوں کہ مجھے آپ کو
کچھ دکھانا ہے وہ لے کر آتی ہوں۔یہ کہتے ہی دوڑتی ہوئی گھر آتی ہوں۔ پرانے گھر
کے ایک کمرے میں کاپیاں ڈھونڈ رہی ہوں لیکن کاپیاں نہیں ملتیں۔ بلند آواز سے یاحیی
یاقیوم کا وردکرتی ہوں اور کہتی ہوں،یہاں کوئی آسیب نہیں اور اگر تھا بھی تو میں
ڈروں گی نہیں۔واپسی میں اونچے نیچے راستوں کی پروا کئے بغیرحضرت قلندر باباؒ سے
ملنے کی دھن میں بھاگتی ہوں۔ باباصاحبؒ ایک کمرے میں آرام فرمارہے ہیں۔وہاں موجود
لوگ خوش ہیں اور میں اس لئے خوش ہوں کہ یہ میرا پرانا گھر ہے۔
تعبیر:خدانخواستہ
کوئی مسئلہ پیش آیا ہے، درپیش ہے یا ہوسکتا ہے۔ اس سلسلہ میں آپ کو ہدایت کی گئی
ہے کہ آپ صدقہ کریں اور اپنے والد صاحب کو سونے سے پہلے پابندی کے ساتھ الحمد شریف
اور چاروں قل پڑھ کر ایصال ثواب کریں۔ باقی خواب ادھر ادھر کے خیالات ہیں۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.