Khuwaab aur Taabeer
ح۔خ، کراچی۔
خواب میں نامعلوم مقام پر موجود ہوں جہاں ہر کوئی میرا دشمن بنا ہوا ہے۔بآواز بلند
کلمہ طیبہ کا وردشروع کردیتی ہوں۔
تعبیر: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ مال اور اولاد فتنہ ہے۔ آپ کاذہن دنیاوی
جھمیلوں میں زیادہ مصروف رہتا ہے۔ یہ ایسی بات ہے کہ آپ کو لاہور جانا ہے لیکن اس ریل
میں بیٹھیں جو کراچی جارہی ہے توآپ لاہور نہیں پہنچیں گی۔ اللہ تعالیٰ اپنے حفظ و امان
میں رکھے۔ آپ کے دل میں غبار زیادہ ہے جو اندر کی روشنی کو چھپالیتا ہے۔ قرآن کریم
کی آیات پر غور کریں اور ایسا پروگرام ترتیب دیں جس میں رسول اللہؐ کے احکامات اور
ہدایت کے مطابق اللہ تک پہنچنے کا راستہ ہے۔ دنیا میں کوئی چیز اپنی نہیں ہے۔ آدمی
بغیر کپڑوں کے پیدا ہوتاہے اور بغیر لباس کے دنیا سے رخصت ہوجاتا ہے ۔ اگر کوئی چیز
ساتھ جاتی ہے تو وہ اچھے اعمال ہیں —اور اچھے اعمال کی نشانی یہ ہے کہ آدمی جو کچھ
سوچے، جو کچھ کرے ، زندگی اس طرح گزارے کہ ہمیں اللہ کی عدالت میں حاضر ہونا ہے اور
ہر عمل کی جواب دہی لازم ہے ۔ غصہ نہ کریں۔ اپنا پرایا جو بھی ہے اگر کسی کی طرف سے
شکایت ہے تو بلا چون و چرا معاف کردیں۔ میری دانست میں آپ کے لئے زندگی گزارنے کا یہ
بہترین عمل ہے۔ کوئی ساتھ آتا ہے نہ کوئی ساتھ جاتا ہے ۔ دنیا میں اگر محلات بھی آپ
کی ملکیت ہوں تو دو گز زمین کے علاوہ کچھ نہیں ملتا۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.