Khuwaab aur Taabeer
غلام رسول خاں ،
کراچی ۔واضح رہے کہ میں سلسلہ اویسیہ علیہ (قادری ) میں حبیب جعفر بن احمد
عبداللہ، حیدر روسی کے ہاتھ پر پاکستان بننے سے پہلے بیعت ہوا تھا( بیعت ہونے کی
کیا وجہ تھی انشاء اللہ آپ کے رسالہ میں’’ آپ بیتی‘‘ کے عنوان سے بعدمیں قلم بند کروں گا) اس سلسلہ میں ذکر کلمہ لا الٰہ الا اللہ کا ہوتا ہے اور ہر جمعرات کو تمام مریدین نمازِ فجر کے
بعد ذکر کرتے ہیں ۔یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔
1
پاکستان بننے کے بعد اپنے مرشد کی اجازت
سے کراچی آگیا۔ اس بنا پر مجھے روحانی تربیت حاصل کرنے کا خاطر خواہ موقع نہیں مل
سکا تشنگی برابر رہتی ہے۔ میرے پیر و مرشد نے مجھے ہر فرض نماز کے بعد 12 مرتبہ لاَالٰہ اِلَااللہُ بارہ مرتبہ اَللہُ اَللہُ بارہ مرتبہ ھوُ ھوُ اور تین مرتبہ کلمہ دوئم پڑھنے کی تاکید
کی تھی جس کو برابر پڑھتا ہوں۔
2
ویسے خواب میں مجھے اپنے پیرومرشد حبیب
جعفر بن احمد کا دو مرتبہ دیدار بھی ہوا ۔ایک مرتبہ فرمایا،’’ پہلے اپنے پیر دھو
پھر میری مجلس میں آ۔‘‘اس بنا پر میں بہت توبہ واستغفار کرتا رہا اور اب بھی کرتا
رہتا ہوں۔ دوسری مرتبہ خواب میں تشریف لائے اور مجھے چابیوں کا گچُھا عنایت کیا۔
اب پانچ سال کا عرصہ ہوتا ہے۔ میرے پیرومرشد کا جّدہ میں وصال ہوگیا ہے۔
3۔
اسی طرح تین مرتبہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خواب میں زیارت نصیب ہوئی۔ اس
میں سے تیسرے خواب کچھ تفصیل قلم بند کر رہا ہوں۔ میں گنبد ِخضرا کے اندر ہوں۔
جہاں حضور کا مزارِ اقدس ہے۔ میں اپنی قسمت پر رشک کر رہا ہوں کہ اللہ تعالیٰ نے
یہ موقع دیا۔ مجھے رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے روضۂ اطہر کی زیارت کرنے کا
شرف عطا فرمایا۔ میری آنکھ سے آنسو رواں ہیں اور میں درود شریف پڑھ رہا ہوں اور
صلوٰۃ وسلام پڑھ رہا ہوں۔ پھر مجھے حضور کے مزار کے دوسرے جانب ایک اور مزار نظر
آیا۔ میرے دل میں آیا کہ دوسرے مزار پر بھی فاتحہ پڑھوں۔ یہ خیال آتے ہی میں دوسرے
مزار کے قریب اس طرح بیٹھ گیا جس طرح نماز میں بیٹھا جاتا ہے مگر مزار کے اتنا
قریب بیٹھا کہ میرے گھٹنے مزار کو لگ رہے تھے۔ کیا دیکھتا ہوں کہ اسی وقت حضور
اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے مزارِ اقدس میں جنبش ہوئی، اور حضور صلی اللہ علیہ
وسلم تشریف میرے قریب تشریف لے آئے اور مجھے پکڑ کر فرمایا کہ اس طرح مزار کے قریب
نہیں بیٹھتے بلکہ اس طرح بیٹھو، پھر مجھے مزار کے قریب بیٹھنے کا طریقہ سمجھایا۔
پھر فرمایا اس مزار کی طرف آنکھ بند کرکے توجہ کرو اور توجہ کرتے ہوئے اپنی توجہ
ٹھٹھہ تک لے جاؤ۔ یہ فرما کر باہر تشریف لے گئے اور میں وہیں اس طرح کافی دیر تک
توجہ میں مشغول رہا۔ پھر میں نے دیکھا کہ ایک خاتون گنبدِ خضرا کے اندر تشریف لا
رہی ہیں۔ یہ دیکھتے ہی میں وہاں سے دور ہٹ کر بیٹھ گیا۔ پھر میری آنکھ کھل گئی(
صلی اللہ علیہ وسلم)۔
4
براہِ کرم دوسرے اور تیسرے خواب پر خاص
توجہ دے کر ان کی تعبیر یا جو بھی مقصد ہو بتائیں۔ ٹھٹھہ کی طرف توجہ دینے کا کیا
مطلب ہے سمجھ میں نہیں آتا ۔ نیزآپ فرمائیں تو مجھے سلسلۂ عظیمیہ میں منسلک کرکے
میری روحانی تربیت فرما دیں تاکہ مجھ گنہگار کے گناہ معاف ہوکر اللہ و رسول صلی
اللہ علیہ وسلم کے حضور سرخرو جا سکوں۔ اگر کسی وجہ سے اپنے سلسلہ میں منسلک نہیں
کر سکتے ہیں تو براہ ِکرم میری مناسبت کے لحاظ سے میری روحانی تربیت کریں ۔
امید ہے کہ اس جانب اپنا قیمتی وقت نکال
کر مجھے سرفراز فرمائیں گے ۔مجھے جواب کا بے چینی سے انتظار رہے گا جواب اسی کاغذ
پرتحریر فرما دیں۔ اس کے لئے میں جوابی لفافہ روانہ کر رہا ہوں۔
جواب : آپ کا ارسال
کردہ خط موصول ہوا لیکن جوابی لفافہ خط میں نہیں تھا ۔مناسب ہے کہ آپ کسی روز محفلِ
مراقبہ میں تشریف لے آئیں ۔انشاءاللہ خوب گزرے گی جو مل بیٹھیں گے دیوانے دو۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.