Khuwaab aur Taabeer
ٹنڈو محمد خان: میں دو ہم عمر اور ایک بڑے صاحب کے ساتھ جارہا ہوں۔ بڑے صاحب کہتے ہیں کہ ہم
چاروں کو الگ الگ گاؤں جاکر مراقبہ کرنا چاہئے۔ دوسرے لڑکے نے پوچھا کہ آپ کون
ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مراقبہ میں دیکھ
لینا۔ اس کے بعد ہم چاروں الگ الگ گاؤں کی طرف روانہ ہوگئے۔ میں جس گاؤں پہنچا،
وہاں کوئی فیصلہ ہورہا تھا۔ وہ لوگ مجھے دیکھ کر غصہ ہوئے تو میں نے کہا، میں
تمہارے فیصلے میں نہیں ہوں بلکہ مراقبہ
کرنے آیا ہوں۔ ان میں سے ایک نے کہا، جلدی مراقبہ کرکے جاؤ۔ میں نے کہا، جب حکم
ہوگا، تب جاؤں گا۔
تعبیر: اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں فرماتے
ہیں،
’’دین میں جبر نہیں ہے۔ صحیح بات غلط
خیالات سے الگ چھانٹ کر رکھ دی گئی ہے۔ اب جو کوئی طاغوت کا انکار کرکے اللہ پر
ایمان لایا، اس نے ایک ایسا مضبوط سہارا تھام لیا
جوکبھی ٹوٹنے والا نہیں۔ ‘‘
(البقرۃ : ۲۵۶)
آپ اپنا پیغام دے دیں ۔ ضد بحث نہ کریں۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.