Khuwaab aur Taabeer

پیدل چلنا


کراچی۔ میں اور بھانجی پیدل سفر کررہے ہیں …چلنے کی رفتار اتنی زیادہ ہے جیسے ہماری ٹانگوں میں ٹائر لگے ہیں۔ میں سوچ رہی ہوں کہ ہم دونوں نے بہت زیادہ سفر طے کرلیا ۔

 

تعبیر: مزاج میں ٹھہراؤ نہیں ہے اتنا کم ہے کہ کسی بھی وقت جمود طاری ہوسکتا ہے۔

مشورہ: جب آدمی کے ذہن میں یہ خیال بار بار آنے لگتا ہے کہ میں نے جو سیکھنا تھا وہ سیکھ لیاایسے لوگوں کی مثال یہ ہوجاتی ہے جیک آف آل ٹریڈز، ماسٹر آف نن (Jack off all trades , master of none)ہے ۔

علم کبھی مکمل نہیں ہوتا اور نہ کوئی آدمی دنیا کے سارے علوم پر دسترس حاصل کرسکتا ہے۔ کچھ حاصل ہونے کے بجائے شعور پر جمود طاری ہوجاتا ہے جس کانقصان یہ ہے کہ آدمی یہ سمجھتا ہے ہمیں سب کچھ معلوم ہے، ہم سب کچھ جان گئے، حالانکہ وہ کچھ بھی نہیں جانتے۔




’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (اپریل 2014ء)


Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.