Khuwaab aur Taabeer
کشور سلطانہ ، ملیر ۔ ایک اسٹیج کے
پیچھے بڑی اسکرین لگی ہے اور اسٹیج پر موجود بزرگ تقریر کررہے ہیں، یہی منظر اسکرین
پرہے۔بزرگ کے آس پاس کچھ لوگ پلنگوں پر لیٹے ہیں۔ میں بھی ایک پلنگ پر منہ رضائی میں
کئے لیٹی ہوں۔ بزرگ تقریر کے دوران ایک صاحبہ کو سمجھانے کے انداز میں دیکھتے ہیں تو
میں بھی رضائی سے منہ نکال کر انہیں دیکھتی ہوں پھر فوراً منہ دوسری طرف کرتی ہوں کہ
بزرگ نے مجھے دیکھ لیا تو کہیں گے، یہ جگہ تمہارے لیے نہیں۔ جس طرف میں نے منہ کیا
وہاں کچھ لوگ آ جا رہے ہیں۔ خیال آیا کہ اتنے عرصہ سے بزرگ لوگوں کو سمجھارہے ہیں مگر
چند ہی لوگوں نے سمجھا ہے۔ اوپر کی طرف نظر گئی تو شامیانہ سے بنے اوپر تلے فلیٹ نظر
آئے جن میں موجود لوگ بزرگ کی تقریر سن رہے ہیں۔
تعبیر : معاشرہ کا حال سب کے سامنے
ہے ۔ ہمارے محلہ میں ایک مسجد سے امام صاحب نے لاؤ ڈ اسپیکر پر اعلان کیا کہ فجر کی
نماز کا وقت ہو گیاہے کو ئی ایک آدمی تو آجا ئے کہ میں جماعت کرادوں ۔ میں نے جب یہ
آواز سنی تو آنکھوں کے سامنے بہت خوب صورت مساجد میرے سامنے آگئیں ۔ دل پر ایسی چوٹ
لگی کہ آنسو بہنے لگے ۔اللہ تعالیٰ ہم سب خواتین و حضرات مسلمانوں کو اسلام پر عمل
کر نے کی توفیق عطا فرمائے۔ میں اکثر سوچتا ہوں کہ لوگ پیٹ بھرنے کے لئے انگریزی ،
روسی اور دوسری زبانیں سیکھتے ہیں لیکن دکھ کی بات ہے نماز میں قرآن کریم کی چھوٹی
سورتیں پڑھی جا تی ہیں ان کا ترجمہ بھی ہمیں یاد نہیں۔ جب بات کا مفہوم ذہن نشین نہ
ہو تو کیا پڑھنے کا حق پورا ہوگا ؟ اچھے روزگار کے لئے کوئی بھی زبان ہمارے لئے پڑھنا
آسان ہے جب کہ ہر فرد یہ جانتا ہے کہ نومہینے تک اللہ نے رزق عطا فرمایا ۔ نو مہینے
کے بعد بچہ زمین پر ظاہر ہوتا ہے تو اللہ تعالیٰ ماں سے دودھ کی دو نہریں جاری کر دیتا
ہے ۔ اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق کے ہر فرد کو رزق عطا فرماتا ہے، زندگی عطا فرماتا ہے
اور نشوونما کا پورا دور بچہ کے ارادہ کے بغیر کام یابی سے ہم کنار ہو تا ہے ۔ سوال
یہ ہے کسی بھی زبان کا مفہوم ، مطلب اور معنی اگر سمجھ میں نہ آئیں اس کو زبان کا فائدہ
پہنچ سکتا ہے ؟ بزرگو اور بچو! قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے ، قرآن کریم
میں ہر چھوٹی سے چھوٹی اور بڑی سے بڑی بات کی وضاحت موجود ہے۔ قرآن سے راہ نمائی کے
لئے ضروری ہے کہ ہم عربی زبان پڑھیں۔ جب نماز میں قرآن شریف کی تلاوت کریں تو ہمیں
معلوم ہو ہم اللہ تعالیٰ کے حضور کیا عرض کر رہے ہیں ۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.