Khuwaab aur Taabeer
فاطمہ نور، کراچی ۔اسکول کے دروازہ
کے سامنے تخت پرایک بزرگ بیٹھے ہیں جہاں بچہ نے کرکٹ کھیلتے ہوئے شاٹ مارا تو گیند
بزرگ کی طرف آئی جسے ایک صاحب نے روک لیا۔ بزرگ نے ان صاحب کے ذریعے مجھے بلایاتو میں
اپنی بہن کے رشتہ کا معلوم کرتی ہوں۔بزرگ فرماتے ہیں کہ رشتہ اچھا ہے۔ اس کے بعد مرحومہ
والدہ کے متعلق پوچھتی ہوں تو بزرگ نے فرمایا، دکھی ہیں۔ میں عرض کرتی ہوں، کیوں دکھی
ہیں اور کیا فاتحہ کرنی چاہئے۔ بزرگ فرماتے ہیں فاتحہ تو ہوتی رہتی ہے مگر وہ دکھی
ہیں۔ پھر آنکھ کھل گئی۔
تعبیر : بواسطہ سرور کائنات علیہ
الصلوٰة والسلام اللہ تعالیٰ سے دعا ہے مرحومہ کو آسانیاں عطا فرمائے ۔ آپ کی والدہ
صاحبہ کو ایصال ثواب کی ضرورت ہے۔ ایصال ثواب کے لئے ضروری ہے کہ ذہنی یک سوئی ہو ۔
ذہنی یک سوئی سے مراد قرآن کریم پڑھتے ہو ئے اور دعا کرتے ہو ئے ذہنی یک سوئی ہے ۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.