Khuwaab aur Taabeer
بابا جی میں نے ایک خواب دیکھا تھا اس کی تعبیر بتا
دیجئے گا۔ یہ خواب میں نے اپنی خالہ زاد کے متعلق دیکھا تھا جس کا انتقال ہو چکا
ہے وہ حیدرآباد میں قتل کر دئیے گئے تھے۔ میں نے خواب میں دیکھا کہ میرا خالہ زاد
بھائی ریحان زندہ ہے اور وہ ہمارے گھر میں موجود ہے میں اس سے پوچھتی ہوں کہ ریحان
تم زندہ ہو تو وہ کہتا ہے کہ ہاں میں اسے کہتی ہوں کہ تمہارا تو قتل ہو گیا تھا تو
وہ کہتا ہے کہ وہ جس کا قتل ہوا تھا وہ میرا ہم شکل تھا میں تو نواب شاہ میں تھا۔
میں اس سے کہتی
ہوں تمہارا دوست تمہارے انتقال کے بعد بہت پریشان ہو گیا تھا اسے نہ کھانے کا ہوش
تھا نہ پینے کا تو میرا خالہ زاد بھائی کہتا ہے کہ وہ تو باہر گھومنے پھرنے جاتا
ہوگا تو میں کہتی ہوں کہ تمہارے انتقال کے بعد وہ اوطاق میں رہتا تھا کیونکہ وہاں
پر بہت سے لوگ آتے تھے پھر میں اس سے پوچھتی ہوں کہ تم گھر واپس آئے تو سب سے پہلے
کسے دیکھا تھا وہ کہتا ہے کہ میں نے اپنے رشتہ دار کو دیکھا جو کہ ہمارے گھر سے
نکل رہی تھی جب اس نے مجھے دیکھا تو اس نے ایک چیخ ماری اور شور مچاتی ہوئی گھر کے
اندر چلی گئی یہ سن کر میں ہنسنے لگتی ہوں تو وہ بھی مسکرانے لگتا ہے میں اس رشتہ
دار کے بارے میں سوچ کر ہستی ہوں اور اپنی بہن اور بھائی کو بتاتی ہوں اس کے بعد
میری آنکھ کھل گئی۔
تعبیر: یہ محض
قیاس ہے کہ آدمی مرنے کے بعد فنا ہو جاتا ہے ۔فنا نہیں ہوتا بلکہ ایک دنیا سے
دوسری دنیا میں منتقل ہو جاتا ہے ۔اس دنیا کے باسی اس دنیا میں آباد لوگوں کو گوشت
پوست کی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتے لیکن روح کی آنکھ سے دیکھتے رہتے ہیں ۔دیکھنا کبھی
یاد رہ جاتا ہے اور کبھی بھول جاتا ہے۔ آپ نے اپنے رشتہ دار کو دیکھا ہے اور اس نے
آپ سے بات کی ہے فوت شدہ رشتہ دار کا خیال بار بار دماغ پر زرد ہوتا رہا ہے اور یہ
اطلاع مرنے والے کو ملتی رہی نتیجے میں وہ خواب میں آپ سے ملاقات کر گیا۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.