Khuwaab aur Taabeer
میں نے ۳ برس پہلے ایک خواب دیکھا تھا کہ
میں ایک بہت بڑے پانی کے جہاز جو کہ سفید رنگ کا ہے، اپنے والد کے ہمراہ حج کے لئے
جا رہا ہوں ۔مجھے بے حد خوشی محسوس ہو رہی ہے ۔ابھی جہاز کھلے سمندر میں پہنچا ہی تھا
کہ میں نے سمندر کے بیچ میں روضۂ اقدس کو دیکھا۔ میں اپنے والد سے معلوم کر رہا
ہوں کہ کیا یہ ہی ہم لوگوں کی منزل ہے تو وہ کہہ رہے ہیں وہ دیکھو ۔رسول پاک صلی
اللہ علیہ وسلم کا روضہ ٔاقدس آگیا ہے۔ وہاں پر ہم اترے۔میں نے دیکھا بہت سے لوگ
ہیں اور وہاں قیمتی قیمتی چیزیں بھی فروخت ہو رہی ہے لیکن میں یہ کہہ رہا ہوں کہ
مجھے تو میری منزل مل گئی ہے فوراً سجدے میں گر گیا۔ میری خوشی کی انتہا نہ تھی
پھر میں نے کہا کہ ’’بھر دو جھولی میری یا محمدؐ! لوٹ کر میں نہ جاؤں گا خالی‘‘ جب
میری آنکھ کھلی تو میرے لبوں پر صلی اللہ علیہ وسلم کا ورد جاری تھا اور آنکھوں سے
آنسو جاری تھے۔
تعبیر: آپ ماشاءاللہ درود شریف کثرت سے پڑھتے ہیں۔ درود شریف کی
برکت سے ہی یہ خواب آپ نے دیکھا ہے۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.