Khuwaab aur Taabeer
محمد طاہر، چنیوٹ۔ تعبیر: تجربہ یہ ہے کہ کسی ڈھیر کو کریدنے
سے اس کے اندر جو کچھ ہو وہ نہ صرف ظاہر ہوتا ہے بلکہ متاثر بھی کرتا ہے۔ قلعی
گرجب برتن قلعی کرتا ہے تو مشاہدہ یہ ہے کہ دیگ یا بڑے پتیلے کو وہ پیروں سے رگڑ
کر صاف کرتا ہے تاکہ میل کچیل (منفی خیالات) دور ہوں اور قلعی کا رنگ اچھا آئے۔ یہی
صورت ظاہری اور باطنی کیفیات کی ہے۔ روحانی شاگرد جب ظاہر سے باطن میں جانے کی
کوشش کرتا ہے تو اس کے اوپر سے میل کچیل اور زنگ کی صفائی ہوتی ہے۔
حضور قلندر بابا اولیاؒ کے ارشاد کے مطابق یہ عمل مرشد کرتا ہے۔ جو کیفیات
آپ نے لکھی ہیں آپ کو باخبر کیاجارہا ہے کہ میل کچیل سڑاند، کیچڑ، زنگ صاف ہونے کے
بعد قلعی ہوتی ہے۔ صفائی، دھلائی کا یہ کام اللہ کی دی ہوئی توفیق کے ساتھ مرشد
کرتا ہے۔ آپ اس بات کو اس طرح سمجھئے کہ آپ ایک دیگ ہیں جس کی صفائی ہورہی ہے تاکہ
سونے چاندی جس کی بھی قلعی ہو وہ واضح ہوجائے تاکہ چشمِ بینا کے لئے نگاہِ راہ ہو۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.