Khuwaab aur Taabeer

سینڈل آرڈر پر بنوانا


 شوہر پہلی بیوی اور بچوں کے ساتھ پہلی مرتبہ میرے گھر آئے۔ منظر بدلا اورمیں نے خود کو بھانجی اور سوتیلی بیٹی کے ساتھ کپڑے کی دکان پر دیکھا۔ وہاں ایک جاننے والی خاتون نے دلہن کے کپڑے پسند کرنے میں مدد مانگی۔ میرے ساتھ موجود دونوں لڑکیوں نے بھی مدد کی۔ اس میں کافی وقت لگ گیا۔ دکان سے نکلتے ہوئے بھول گئی کہ میری چپل کون سی ہے۔ دکان دار نے کہا، آپ نے جو سینڈل پہن کر دیکھی تھی، وہی لے جائیں لیکن میں ہیل کی وجہ سے منع کردیتی ہوں۔ جب چپل نہیں ملی تو وہی سینڈل پہننے کی کوشش کی مگر دونوں پیروں کے سائز میں فرق تھا۔ معلوم ہوا کہ سینڈل آرڈر پر بنوانی پڑے گی۔ دکان میں موجود ایک خاتون نے قرآن کریم کا ذکر کیا تو وہاں موجود ایک طغرے پرنظر پڑی جس پر آیت لکھی تھی،

’’عن قریب اللہ تمہارے لئے کافی ہوگا۔‘‘

 آیت کا اگلا حصہ یاد نہیں۔

تعبیر: ڈائری بظاہرتحریر کا مجموعہ ہے۔اس تحریر کی بہت ساری طرزیں ہیں جیسے الف، ب ، پ،ت وغیرہ۔آپ کاغذ اور قلم سے الف لکھئے پھر ب لکھئے پھر پ لکھئے اور پھر ت لکھئے۔ اس کو بہت غور سے دیکھئے۔ اگر الف کو لٹا کر نیچے نقطے نہ لگائیں تو ہم اسے الف کے علاوہ کچھ اور پڑھ سکتے ہیں ۔ جب الف کے نیچے تین نقطے لگا دیں تو اسے پ پڑھیں گے ۔ الف کے اوپرتین نقطے لگادیں تو اسے ث پڑھیں گے۔

 عزیز بیٹی! اس تحریر پر نہایت چمک دار کالی روشنائی ، سرخ روشنائی اور سبز روشنائی سے نقطے لگایئے یعنی جو نقطے آپ نے لگائے ہیں، انہیں رنگین کرنا ہے ۔ یہ زبان جو آپ نے لکھی ہے، یہ آپ کے اندرطرزِفکر کی نشاندہی ہے۔ ایک ایک نقطے پرغور کیجئے اور جو بات بھی دماغ میں آئے، اسے ایک، دو، تین، چار کرکے لکھ لیجئے ۔

غور و فکر کے ساتھ سنئے۔

 یہ آپ کی زندگی کے معاملات کا نقشہ ہے جب کہ جتنے حروف آپ نے لکھے ہیں، سب کے سب الف ہیں۔ سیدھے الف کو ان حروف کی طرح لکھئے ۔ یہ آپ کا اندرونی زائچہ ہے۔

رات کو سونے سے پہلے رنگ برنگ کپڑے پہنئے،من پسند خوش بو لگایئے اور ایک ایک حرف پر غور کیجئے۔ ہرحرف اور حرف کے اوپر یا نیچے نقطے آپ کی اندرونی کیفیات کا مظاہرہ ہیں۔

 ’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (دسمبر 2023ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.