Khuwaab aur Taabeer
انیلا، لانڈھی۔ گھر میں کوئی مسئلہ ہے وہاں کی لڑکیوں کو ایک کمرے میں لاکر
کنڈی لگاتی ہوں جب کہ دوسرے دروازہ پر کنڈی کے ساتھ پردہ لٹک رہا ہے۔ کھڑکی سے جھانکا
تو سیاہ چہرہ والے دو یا تین افراد آرہے تھے۔ میں آ یة الکرسی پڑھ کر مدد کے لئے پکارتی
ہوں۔ پھر منظر بدل گیا اور دیکھا اپنی گلی میں کھڑی ہوں جہاں خوب روشنی ہے۔ ایک نومولود
بچی کے گرم کپڑے اور ٹوپی اتارکر گود میں لیا، اتنے میں موٹی موٹی بوندوں سے بارش شروع
ہوگئی۔ بچی کو ڈھکنے لگی مگر وہ گیلی ہوگئی۔ فرش پر ایک صاحب بیٹھے ہو ئے تھے جن کے
پاس جاکر کہا، یہ ماموں کی بیٹی ہے ۔ پھر بچی کا چہرہ دکھانے کے لئے اسے دیکھا تو اس
کے منہ پرہرا رومال تھا جسے ہٹاکر ان صاحب کو چہرہ دکھایا۔پھر گھر میں گئی تو سیڑھیوں
کے نیچے مرحوم نانی ، ماموں کے ساتھ والدہ کھڑی ہیں۔ نانی نے کہا، تم تینوں نے میرا
نام روشن کردیا۔ سیڑھی کے اوپر گئی تو ہمارے گھر کی چارپائی پرسفید سوٹ میں چہرہ پر
تازگی لیے ماموں لیٹے ہیں۔ میں کہتی ہوں، ماموں ! آپ کے بارے میں بہت اچھا خواب دیکھا
ہے۔ خیال آیا کہ ماموں کا تو انتقال ہوگیا ہے۔ میں ڈر کربھاگنا شروع کردیتی ہوں، دیکھا
گلیوں میں بھاگتے ہوئے امی کو ڈھونڈرہی ہوں۔ پھر چھوٹے ماموں کے گھر جاتی ہوںوہ نہیں
ملے ۔اس کے بعد دیکھا اپنی گلی میں مرحوم ماموں کو ایصال ثواب کے لئے انتظام کیا۔ خیال
آیا کہ ماموں اپنا مزار بنوانا چاہتے تھے کہ انہیں زیادہ سے زیادہ ایصال ثواب کیا جائے۔
ایک بچہ نے مجھ سے بدتمیزی کی جس کی پٹائی کرکے رونا شروع کردیتی ہوں۔ دو کتابیں رکھی
ہیں جن میں سے ایک پر ''بھائی'' اور دوسرے پر ماموں کے نام سے ملتاجلتا نام لکھا ہے۔
کسی نے کہا ، ان کتابوں میں کچھ غلط لکھا ہے جسے پڑھ کربچہ نے بدتمیزی کی، بچہ کا قصور
نہیں ہے۔
تعبیر : گھر میں صفائی کا معیار صحت مند زندگی کے مطابق نہیں ہے۔ منفی خیالات
زیادہ آتے ہیں جو پریشانی کا باعث ہیں۔ خواب میں ایسے اشارے بھی ہیں جو درود فاتحہ
کی نشان دہی کر تے ہیں ۔ آپ کے ماموں اور دنیا سے جانے والے بزرگ الحمد للہ اچھی حالت
میں ہیں ۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.