Khuwaab aur Taabeer
محمد معراج الدین.........میں نے خواب میں دیکھا کہ کسی رشتہ دار کے ہاں
مدعو ہوں مگر یہ بات ذہن میں نہیں ہے کہ یہ دعوت کس تقریب میں کی گئی ہے۔ رشتہ دار
کے گھر کے صحن سے میں نے باورچی خانہ میں ایک لڑکی کو روٹی پکاتے دیکھا۔ اس لڑکی کی
شکل میرے ماموں کی لڑکی کے ہم شکل ہے لڑکی نے مجھ سے کہا کہ میں تم سے محبت کرتی
ہوں میں نے اس بات کا کوئی جواب نہیں دیا۔ پھر دیکھا کہ میں اپنے چچا کے گھر میں
ہوں۔ وہاں میں نے چچا زاد بہن کو دیکھا باتیں کرتے کرتے میری نظر اس کے سر پر گئی
تو میں یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ سر میں سفید بال ہیں۔ لڑکی نے جب یہ محسوس کیا
کہ میں اس کے سفید بال دیکھ کر چونک گیا ہوں تو اس نے جلدی سے اپنا سر دوپٹہ سے
چھپالیا میں یہ سوچتے ہوئے کہ سر کے بال نزلہ سے سفید ہوئے ہیں گھر سے باہر آ جاتا
ہوں۔ دروازہ میں میرے چچا کھڑے ہیں اتنے میں ایک آدمی آتا ہے اور چچا سے کہتا ہے میں
تمہاری لڑکی سے شادی کروں گا ۔چچا یہ کہتے ہیں کہ جب ثروت کی شادی اردن کے ولی عہد
سے ہو سکتی ہے تو میری لڑکی کا رشتہ کسی اونچے گھرانے میں کیوں نہیں ہو سکتا۔ اتنے
میں ایک آدمی اور آتا ہے وہ بھی پہلے آدمی کی طرح لڑکی سے شادی کا تذکرہ کرتا ہے۔
چچا کے انکار کرنے پر چچا کو دھمکی دیتا ہے چچا اپنی لڑکی کو آواز دے کر کہتے ہیں
کہ.......... دروازہ میں اندر سے تالا ڈالدو میں کہتا ہوں یہ دونوں آدمی غنڈے ہیں
پھر میں نے دیکھا کہ چچا کے برابر والے گھر میں آگ لگ گئی ہے لوگ آگ بجھانے
کی کوشش میں مصروف ہیں۔ میں اور چچا پاس کھڑے ہوئے دیکھ رہے ہیں اور لوگوں کی طرح
آگ نہیں بجھا رہے ہیں۔ دو تین گھر جلنے کے بعد آگ بجھ گئی۔ میں اپنے دل میں یہ
کہتے ہوئے کہ یہ سب انہی غنڈوں کی شرارت ہے اپنے گھر آگیا اس کے بعد آنکھ کھل گئی۔
تعبیر: آپ کے اوپر انتہائی
درجہ مایوسی ہے ذہن کسی جستجو کے نتیجہ خیز ہونے سے مایوس ہے۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.