Khuwaab aur Taabeer
کراچی: بیٹیوں کے پاس سورہی ہوں کہ کسی نے بڑی چادر ہم پر پھینک دی جس سے بیٹیاں بے ہوش
ہوگئیں اور میرا سانس رکنے لگا۔ زور زور سے یاحی یا قیوم پڑھتے ہوئے ہاتھ اوپر
کرکے چادر کےٹکڑے کئے تو سانس بحال ہوا لیکن چادر غائب ہوگئی اورکسی نے میرے اوپر
دوبارہ حملہ کردیا۔یاحی یاقیوم کا ورد کرتے ہوئے دونوں ہاتھ اوپر کرکے اپنی اور
بچیوں کی حفاظت کرتی ہوں۔ والدہ مرحومہ قریب کھڑی فرمارہی ہیں کہ اس کے پیچھے کوئی لگ گیا ہے۔
تعبیر:محترم بہن! السلام علیکم ورحمۃ اللہ،
صفائی نصف ایمان ہے۔ ایمان کا مطلب یہ ہے کہ آدمی کے اوپر یقین کی دنیا روشن ہے۔ آپ کے یقین کی دنیا کمزور ہے۔ معاملات اور حالات
میں شکوک اور وسوسے ہیں۔ شکوک اور وسوسوں سے محفوظ رہنے کے لئے یقین کی
تکمیل ضروری ہے۔ یہ خیال آنا کہ کسی نے کچھ کر دیا ہے اور یہ سوچنا کہ
ہمارے اوپر کوئی سایہ آگیا ہے— اس قسم کے منفی خیالات کا ہجوم
ان خیالات کو ظاہر کرتا ہے جو وسوسوں پر قائم ہیں ۔ اس کے باوجود کہ آپ
ماشاءاﷲ، پڑھتی بہت ہیں اور مذہبی نقطۂ
نظر سے جو باتیں ضروری ہیں ان کو پورا
کرنے کی کوشش کرتی ہیں لیکن ذہن میں وسوسہ نئے نئے روپ میں آپ کو
پریشان کرتا ہے۔ گھر میں جتنی صفائی ہونی چاہئے، اس کا معیار کم ہے ۔ یکسوئی کے لئے ہر کامیابی پر چاہے وہ روٹی پکانا ہو، چلنا
پھرنا ہو،سونا اور نیند سے بیدار ہونا
ہویا پانی پینا ہو،اس پر اللہ کا
شکر ادا کریں۔خالص نمک یعنی نمک کا ڈلا گھرمیں پیس کر استعمال کریں۔ بازار کا پسا
ہوا نمک مفید نہیں ۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.