Khuwaab aur Taabeer
اٹک: چار پانچ سالہ بچی سفید لباس کو پٹیوں کی طرح لپیٹے ہوئے میرے گھر سے باہر جاکر چند قدم چلی
پھر پلٹ کر مجھے دیکھا تو اس کے نقاب کا رنگ بدل چکا تھا۔
تعبیر: خواب اچھا ہے، اﷲ مبارک کرے۔ اس دنیا کی تعریف کی جائے تو یہ ایک
حیوانِ ناطق ہے جو ہمہ وقت مختلف رنگوں میں خود کو رنگین دیکھتا ہے۔توجہ کیجئے۔
اپنا سراپا سر سے پیر تک اندر باہر دیکھئے۔ دیکھنے سے مراد یہ ہے کہ غور کیجئے، پنسل سے کاغذ
پرنمبر ڈال کر لکھئے
کہ جسمانی خدوخال میں کس رنگ کا
غلبہ ہے۔ ۱۔ بال کا رنگ ۲۔ چہرے کا رنگ ۳۔آنکھوں میں رنگ ۴۔ لب ِ شیریں کا رنگ اورجسم میں جتنے رنگ ہیں، شمار کیجئے کہ کیا کوئی عضو بے رنگ ہے۔اگر ایسا ہے تو ادارہ ’’ماہنامہ
قلندرشعور‘‘ کو لکھ کربھیجئے۔ انشاء اللہ
اگلے ماہ اس کی تشریح لکھی جائے گی۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.