Khuwaab aur Taabeer
میں نے تقریباً صبح کے وقت خواب میں دیکھا کہ میں کلانچی
بس میں سفر کر رہی ہوں میری سہیلیاں ساتھ ہیں اتنے میں ایک آدمی مجھ سے سوال پوچھتا ہے کہ میں
لڑنے لگتی ہوں پھر دیکھا کہ میں جو سینڈل پہنی ہوئی تھی وہ کھو جاتی ہے آخر کار
ڈھونڈ کر پہن لیتی ہوں لیکن اب ایک موزہ نہیں مل رہا اور پھر اسے بھی ڈھونڈ کر
دونوں سینڈل پہن لیتی ہوں پھر دیکھا کہ میں اپنی سہیلی کے ساتھ سڑکوں پر پھر رہی
ہوں جہاں بہت تیز بارش ہو رہی ہے اتنے میں ایک پہاڑی ٹیلا نظر آتا ہے وہاں پت جھڑکے
درخت ہیں لیکن ان کے درمیان ایک چنبیلی کا پھول ہے میں اسے توڑنے کے لئے آگے بڑھتی
ہوں تو ایک درخت میرے ہاتھ اپنے تنے سے جکڑ لیتا ہے میں کہتی ہوں اللہ اکبر مجھے
چھوڑ دیتا ہے۔ اس سے چند روز پہلے میں نے خواب میں دیکھا تھا کہ کوئی ’’ان اللہ
علی کل شی قدیر‘‘ غلط پڑھ رہا ہے تو میں کہتی ہوں نہیں اس کے معنی ہیں کہ اللہ ہر
چیز پر قادر ہے اور صبح آنکھ کھل جاتی ہے۔
تعبیر: کسی مسئلہ
کے بارے میں ذہن میں کبھی کبھی مایوسی پیدا ہونے لگتی ہے روح اس طرز عمل کو ناپسند
کرتی ہے اور آپ کو بتاتی ہے کہ اللہ سے مایوس نہیں ہونا چاہیٔے اور اللہ تعالیٰ ٰ
قادر مطلق ہیں اور اللہ تعالیٰ ٰنے مایوس ہونے سے منع کیا ہے۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.